
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی پیروی کے انکار پر سینئر تجزیہ کار کامران خان پھٹ پڑے ہیں۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں کامران خان کا کہنا تھا کہ اگرایسا عمل برطانیہ میں ہوتا جہاں آج کل شہبازشریف اپنی پوری کابینہ کے ساتھ موجود ہیں تو وہاں کے وزیراعظم بورس جانسن گھڑی کے چوتھائی لمحے میں استعفیٰ دیدتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غضب خدا کا باپ کے وزیراعظم اور بیٹا کےوزیراعلی بنتے ہی ایف آئی اے نے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کے کیسز واپس لے لیے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1524707927709343744
کامران خان نے اپنی دوسری ٹویٹ میں ڈی جی ایف آئی اے رائے طاہر کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ وزیراعظم شہباز شریف وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز کے اربوں رپے منی لانڈرنگ کیسز عدالتوں کے بجائے راتوں رات ایگزیکٹیو آرڈر سے ختم کرنا موجودہ حکومت کا سب سے بڑا اسکینڈل ہے۔
https://twitter.com/x/status/1524731085170659330
سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے حکم پر رائے طاہر کی بطور ڈی جی ایف آئی اے پوسٹنگ کے چند دنوں بعد سامنے آنے والا یہ متنازعہ فیصلہ ان کا پیچھا کرے گا۔
واضح رہے کہ ایف آئی اے نے شہباز شریف اور دیگر ملزمان کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی پیروی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسپیشل پراسیکیوٹر نے اسپیشل جج سینٹرل اعجاز حسن اعوان کی عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران بتایا کہ ایف آئی اے نے ٹرائل میں عدم دلچپسپی کا اظہار کیا ہے اور ڈی جی ایف آئی اے نے شہباز شریف کے وزیراعظم اور حمزہ شہباز کے وزیراعلی بننےکے بعد پراسیکیوشن ٹیم کو پیشی سے روک دیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/kamrani1h1h221.jpg