غریب مزدوروں کو روزہ نہ رکھنے پر جرمانا

Absent Mind

MPA (400+ posts)
کیا سرکاری وپرائیویٹ محکموں میں اب نئے ملازمین تعینات کئے جائیں جو اس بات کا تخمینہ لگائیں کہ کس روزے دار نے کتنی کام چوری کی۔۔۔ میرے نزدیک بہتر حل یہ ہے کہ جو روزہ دار کام چوری کرتا ہے اسے کام سے / نوکری سے فارغ کردیا جائے۔۔ وہ گھر بیٹھ کر تسلی سے پورے روزے رکھے۔۔۔۔
سرآپ ہرچیز کو اسکی آخری حد میں جاکردیکھنےلگتےہیں جوکہ کچھ غیرمناسب لگتاہے
تو جناب اگر کسی کے غم کے احترام میں خاموشی اختیار کرنا اچھی بات ہے اسی طرح ماہ رمضان میں سر عام نہ کھانا پینا بھی اچھی بات ہے
غم ایک الگ چیز ہے. آپ اس کو روزے سے منسلک مت کیجیے.
 

Zinda_Rood

Minister (2k+ posts)
میں تو جی بس اتنا جانتا ہوں کہ موضوع پر بات کرتے کرتے بات گھمانے کی کوشش کرنا انتہائی نامعقولیت والی حرکت ہے
.
اس بات پر میں متفق ہوں کہ معقولیت کی تعریف ہر گروہ کی مختلف ہو سکتی ہے اسی لئے میں نے آپ کے گروہ کی دو تین نامعقولیت والی حرکتوں کا ذکر کر کے کہہ دیا تھا کہ آپ کو ہرگز سمجھ نہیں آئے گے کہ ایسا کرنا غلط کیوں ہے کیوں کہ وہ آپ کے نزدیک معقول باتیں ہوں گی
اب جبکہ آپ یہ تسلیم کررہے ہیں کہ مختلف لوگوں یا مختلف طبقات کے نزدیک معقولیت کی تعریف مختلف ہوسکتی ہے۔ تو میں آپ کے سامنے ایک سادہ سا سنیریو رکھتا ہوں۔۔۔
اگر کچھ لوگ عدالت یا پارلیمنٹ میں یہ موقف پیش کریں کہ شیعہ لوگ یہ جو ہر محرم میں سڑکوں پر نکل کر جانوروں کی طرح پِٹ پٹیا / ماتم کرتے ہیں،وحشی درندوں کی طرح اپنا ہی خون بہاتے ہیں، یہ انتہائی نامعقول حرکت ہے، ایسا لگتا ہے جیسے غاروں سے کوئی وحشی جانور نکل آئے ہیں جو اپنی ہی جان لینے پر تلے ہوئے ہیں۔ مزید یہ کہ سڑکوں پر یوں جنگلی جانوروں کی طرح چیخم چہاڑ مچانا،، خود کو انسانیت کے رتبے سے گرانے کے مترادف ہے اور یہ حرکات ہر طرف سے نامعقولیت کے دائرے میں آتی ہیں، لہذا ان کی ان جاہلانہ حرکات پر پابندی عائد کی جائے۔۔۔ اور عدالت یا پارلیمنٹ اس موقف کو تسلیم کرتے ہوئے شیعہ حضرات کے ماتم پر پابندی عائد کردیتی ہے۔۔۔
یہ ہے کسی ایک گروہ کی معقولیت / نامعقولیت کی تعریف کسی دوسرے گروہ پر تھوپنا۔۔۔ اور صرف اور صرف جاہل لوگ ہی اس بات کی تائید کریں گے کہ ایک گروہ کی نامعقولیت کی حد کو دوسروں پر لاگو کردیا جائے۔۔۔ کیونکہ جہلا کا معاملہ یہ ہوتا ہے کہ ایک جاہل کہتا ہے کہ میری نامعقولیت کی تعریف کے تحت فلاں گروہ پر یہ پابندی لگا دو، دوسرا جاہل کہتا ہے کہ میری نامعقولیت کی تعریف مختلف ہے، لہذا فلاں پر بھی پابندی لگادو۔۔۔ اس طرح ایک جاہلوں کا سماج ایک دوسرے پر پابندیاں لگاتے لگاتے خود کو پوری طرح جکڑ بیٹھتا ہے۔۔۔ ۔۔
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
اب جبکہ آپ یہ تسلیم کررہے ہیں کہ مختلف لوگوں یا مختلف طبقات کے نزدیک معقولیت کی تعریف مختلف ہوسکتی ہے۔ تو میں آپ کے سامنے ایک سادہ سا سنیریو رکھتا ہوں۔۔۔
اگر کچھ لوگ عدالت یا پارلیمنٹ میں یہ موقف پیش کریں کہ شیعہ لوگ یہ جو ہر محرم میں سڑکوں پر نکل کر جانوروں کی طرح پِٹ پٹیا / ماتم کرتے ہیں،وحشی درندوں کی طرح اپنا ہی خون بہاتے ہیں، یہ انتہائی نامعقول حرکت ہے، ایسا لگتا ہے جیسے غاروں سے کوئی وحشی جانور نکل آئے ہیں جو اپنی ہی جان لینے پر تلے ہوئے ہیں۔ مزید یہ کہ سڑکوں پر یوں جنگلی جانوروں کی طرح چیخم چہاڑ مچانا،، خود کو انسانیت کے رتبے سے گرانے کے مترادف ہے اور یہ حرکات ہر طرف سے نامعقولیت کے دائرے میں آتی ہیں، لہذا ان کی ان جاہلانہ حرکات پر پابندی عائد کی جائے۔۔۔ اور عدالت یا پارلیمنٹ اس موقف کو تسلیم کرتے ہوئے شیعہ حضرات کے ماتم پر پابندی عائد کردیتی ہے۔۔۔
یہ ہے کسی ایک گروہ کی معقولیت / نامعقولیت کی تعریف کسی دوسرے گروہ پر تھوپنا۔۔۔ اور صرف اور صرف جاہل لوگ ہی اس بات کی تائید کریں گے کہ ایک گروہ کی نامعقولیت کی حد کو دوسروں پر لاگو کردیا جائے۔۔۔ کیونکہ جہلا کا معاملہ یہ ہوتا ہے کہ ایک جاہل کہتا ہے کہ میری نامعقولیت کی تعریف کے تحت فلاں گروہ پر یہ پابندی لگا دو، دوسرا جاہل کہتا ہے کہ میری نامعقولیت کی تعریف مختلف ہے، لہذا فلاں پر بھی پابندی لگادو۔۔۔ اس طرح ایک جاہلوں کا سماج ایک دوسرے پر پابندیاں لگاتے لگاتے خود کو پوری طرح جکڑ بیٹھتا ہے۔۔۔ ۔۔
میرا نہیں خیال کہ پوری دنیا میں کوئی ماتم پر پابندی لگا سکتا ہے کیوں کہ اس کے اثرات صرف ماتم کرنے والے پر ہی ہوتے ہیں
یہ ماتم کرنا صرف جنگی طور پر تیار رہنے کی مشق ہے اور کچھ نہیں
دوسری طرف بھوکوں کے سامنے سر عام کھانا کھانا نامعقول حرکت ہے
آپ کو اگر سمجھ نہ آئے تو کسی دن افریقہ کے بھوک زدہ علاقوں میں ایسا کر کے آزمائے گا
.

 

Back
Top