
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء پرویز رشید نے وزیراعظم عمران خان کو آڑے ہاتھوں لے لیا، کہتے ہیں کہ غداری کی ہے تو مقدمہ چلائیں کس نے روکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نجی نیوز چینل کے پروگرام 'خبر گرم ہے' میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما پرویز رشید نے کہا کہ اگر غداری کی ہے توغداری کا مقدمہ چلانا چاہیئے تھا کس نے روکا انہیں؟ غداری کا مقدمہ نہ چلانا بھی غداری ہے۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ میں خو د ڈان لیکس کا غدار ہوں ، اگر یہ لوگ غداری کا مقدمہ نہیں چلا رہے تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ یہ خود بھی غداروں سے ملے ہوئے ہیں ، میری تو ساری زندگی گزر گئی غداری کا سرٹیفکیٹ لیتے لیتے۔
انہوں نے ڈپٹی سپیکر کی رولنگ اور اس معاملے پر سپریم کورٹ کی سماعت کے حوالے سےبات کرتے ہوئے کہا کہ تاحال عدالت بھی اب درمیانی راستے کی تلاش میں ہے، جب تک ہم درمیانی راستے نکالتے رہیں گے یہی حال رہے گا، اسی لیے 70 سال بعد بھی وہیں کھڑے ہیں جہاں جسٹس منیر کا فیصلہ کھڑا کر گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں ہر چار سال بعد ایسے دن کیوں آجاتے ہیں، ایک بحران ختم نہیں ہوتا دوسرا بحران اس کے پیٹ سے جنم لیتا ہے ، درمیانی راستہ ملک کو ایک نئے بحران کی طرف دھکیلے گا ، جتنے غیر قانونی کام ہوئے ان کو واپس لیا جائے اور کرنے والوں کا احتساب کیا جانا چاہیے.
انہوں نے عبوری وزیراعظم کے انتخاب کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف نے عبوری وزیراعظم کے انتخاب کے لئے مشاورت سے انکار کیا تو وہ بالکل صحیح فیصلہ ہے، اس انتخاب کے لئے تو لیڈر آف دی ہاوس اور اپوزیشن آف دی ہاوس کے مابین بات چیت ہوتی ہے، جب آپ نے ہاوس ہی ختم کر دیا تو نہ کوئی لیڈر رہا نہ کوئی اپوزیشن لیڈر، پھر اس معاملے پر کیسے مشاورت کی جا سکتی ہے۔