
نیپرا نے سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا جس میں بجلی کی قیمت میں 7 روپے 90 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی ہے۔ اضافہ مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا، جس سے صارفین پر 113 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
نیپرا حکام نے کہا کہ عالمی سطح پر ایندھن کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اگر مہنگے فیول استعمال کیے جاتے تو اضافہ اور زیادہ ہوتا۔ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔
سی پی پی اے حکام نے کہا کہ عالمی سطح پر فیول کی قیمتیں بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں، پہلے عالمی سطح پر کوئلہ بہت سستا تھا لیکن روس یوکرین جنگ کے باعث عالمی سطح پر کوئلہ مہنگا ہوا۔
حکام کے مطابق جولائی کے آخر کے لیے 42 ڈالر قیمت پر ایل این جی کارگوز مل رہے ہیں لیکن موجودہ ملکی حالات میں انہیں خریدنا ناممکن ہے، طویل مدتی معاہدے کے تحت بھی ایک کارگوز کینسل کردیا گیا ہے۔
چئیرمین نیپرا نے کہا کہ ہم کچھ کریں تو بھی پھنس رہے ہیں اور صورتحال وہی کی وہی، بجلی نہ بنائیں تو لوڈشیڈنگ اور بنائیں تو مہنگی ہے، چھ سات روپے والی بجلی کے پلانٹس چلوانے پر نیپرا کی مخالفت کی گئی تھی، اللہ کا واسطہ ہے اب درآمدی فیول پر پلانٹس نہ لگائیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/shebaz-inccc.jpg