عوام کو فیصلے کا اختیار دیا جائے سیاسی انجینئرنگ نہیں: سراج الحق

siraj-ulhaq-khan-vote-election.jpg


سراج الحق کا عوام کو فیصلے کا اختیار دینے کا مطالبہ

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے عوام کو فیصلے کا اختیار دینے کا مطالبہ کردیا، منصورہ لاہور میں پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا عوام کو فیصلے کا اختیار دیا جائے سیاسی انجینئرنگ نہیں، مذاکرات اور اس کے نتیجے میں شفاف قومی انتخابات ہی مسائل کا حل ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان ڈائیلاگ کی کوششیں جاری رکھیں گے،ادارے غیرجانبدار ہوجائیں اور وہی فریضہ انجام دیں جو آئین میں انہیں تفویض کیا گیا،ملک میں آئین و قانون کی بالادستی قائم کرنا ہوگی۔

اس سے پہلے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا تھا پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اور پاکستان تحریک انصاف کی لڑائی اصولوں پر نہیں بلکہ ذاتی مفادات کے لیے ہے،حکومت کی نااہلی کی وجہ سے چاروں طرف غربت ہے، عدالتوں میں انصاف نہیں مل رہا، عام آدمی کے لیے علاج کی سہولیات میسر نہیں ہیں، ساری تباہی اور بربادی کا ذمہ دار کون ہے؟ سرکاری اور غیر سرکاری منصوبوں کو ذاتی مفاد کے لیے استعمال کیا گیا، ساری تباہی کی وجہ موجودہ اور سابق حکمران ہیں۔

انہوں نے کہا تھا ان تمام کی لڑائی اصولی اختلاف پر نہیں ہے، ان کی آپس میں ذاتی اور مفادات کی لڑائی ہے، پی ٹی آئی بھی یہی کہتی تھی کہ ہم نے پرانی حکومتوں کا گند صاف کرنا ہے، پی ڈی ایم کی حکومت بھی یہی کہتی ہے کہ ہم نے پرانی حکومت کا گند صاف کرنا ہے، جماعت اسلامی نے 75 سال اسلام اور پاکستان کے لیے کام کیا، پاکستان ترقی کرے گا تو ہم سب ترقی کریں گے، معاشی خوشحالی ہوگی تو سب خوشحال ہوں گے، اس وقت 95 فیصد عوام مظلوم ہے۔

سراج الحق کا کہنا تھا عوام کیلئے ایک ہی امید کی شمع ہے اور وہ ہے جماعت اسلامی، ہمارے پاس یکساں نظام تعلیم کا پروگرام ہے، ہمارے پاس نوجوانوں کے روزگار کے لیے پروگرام ہے، اس وقت طاقتور ملک وہ ہے جس کی معیشت اچھی ہے، جاپان ایک چھوٹا ملک ہے لیکن معاشی پاور زیادہ ہے، پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کے پاس قرضوں کا پروگرام ہے، ہمارے پاس روشنی کا پروگرام ہے۔

آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس نے منصورہ میں سراج الحق سے ملاقات کی جس میں آزاد کشمیر کے سابق وزراء بھی شامل تھے،رہنماؤں نے سیاسی اور کشمیر کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
The generals have been meddling in Pakistani politics for 75 years.Old habits die hard.Pakistan has been left behind other countries because of political engineering.