ذرا اسحاق ڈار کی سازشی ذہنیت چیک کریں۔ آئی ایم ایف کے حکومت پر ٹیکس لگایا اور بہانہ آپریشن ضرب عضب کا بنایا۔ یعنی اسحاق ڈار یہ تاثر دیکر کہ آپریشن ضرب عضب کیلئے پیسوں کی ضرورت تھی اس لئے فوج کے کہنے پر ہم نے ٹیکس لگایا ہے۔ یعنی اسحاق ڈار اور ن لیگ فوج کو عوام سے گالیاں پڑوانا چاہتے ہیں اور فوج کو اس مہنگائی کا ذمہ دار قرار دیکر عوام میں نفرت بھرنے کی کوشش میں ہیں۔ سوچنے کی بات ہے کہ آپریشن ضرب عضب آخری مراحل میں ہے۔ تمام علاقے کلئیر ہوچکے ہیں۔ آئی ڈی پیز کی بڑی تعداد واپس اپنے علاقوں میں جارہی ہے تو اسحاق ڈار کو یہ بہانہ کیوں سوجھا؟
دوسرا اسحاق ڈار کی چال یہ ہے کہ اگر اپوزیشن 40 ارب روپے کے ٹیکسوں کے خلاف سڑکوں پر آئے تو اس کا مطلب ہے کہ اپوزیشن ٹیکسوں کے خلاف احتجاج کرکے آپریشن ضرب عضب کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہے۔