نوازشریف کے پاس پاس منی لانڈرنگ کا نسخہ ہو سکتا ہے معاشی بحالی کا منصوبہ نہیں: سینئر صحافی
سینئر صحافی وتجزیہ کار ہارون الرشید نے نجی ٹی وی چینل بول نیوز کے پروگرام تبدیلی میں موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عوام قربانیاں نہیں دے رہے بلکہ انہیں ذبح کیا جا رہا ہے فرق صرف اتنا ہے کہ کہیں حکومتوں کا جبر بڑھ جاتا ہے اور کہیں قومی اٹھ کھڑی ہوتی ہیں۔ یہی یورپ وبرطانیہ تھا جس پر وائے کنگز، نارمنز، رومنز اور فرنچ تک نے حکومت کی اور یہی امریکہ تھا جہاں 1818ء تک قتل عام ہو رہا تھا اور پھر 1859ء میں جا کر غلامی ختم ہوئی۔
https://twitter.com/x/status/1676263340879020032
انہوں نے کہا کہ قوموں کی نجات کا انحصار ان کی تربیت پر ہوتا ہے، میرے دوست کہتے تھے کہ جس قوم کا لیڈر اچھا ہو وہ کامیابی سے ہمکنار ہو جاتی ہے۔ ایسے نہیں ہوتا کہ کوئی شعبدہ باز آئے جیسے آصف زرداری آکر کہتے ہیں کہ ہمارے پاس معیشت کا پلان ہے حالانکہ ان کے پاس شوگر مل کا پلان ہو سکتا ہے معیشت کا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف بھی کہتے ہیں کہ ان کے پاس معاشی پلان ہے جبکہ ان کے پاس منی لانڈرنگ کا نسخہ ہو سکتا ہے معاشی بحالی کا منصوبہ نہیں۔ مولانا فضل الرحمن کے پاس بھی مذہبی تعصب کا نسخہ ہو سکتا ہے معیشت کا منصوبہ نہیں۔ تاریخ میں جتنے بھی فلاسفر گزرے ہیں وہ سب ایک بات پر متفق ہیں کہ صرف تبدیلی ہمیشہ کیلئے ہے، یہ سب کچھ ایسے نہیں چل سکتا۔
انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ ، یہ جعلی سی حکومت قائم کر سکتے ہیں، 70 فیصد ووٹرز کو مائنس کر کے 30 فیصد پاکستانیوں کی نمائندہ حکومت وہی کچھ کرے گی جو پچھلے 14 مہینوں میں کیا ہے۔ انسانوں کا کردار کسی واقعے سے تبدیل نہیں ہوتا بلکہ دولت اور اقتدار ملنے سے آدمی بدلتا نہیں بلکہ بے نقاب ہو جاتا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/15harronawamazibhahah.jpg