Aashoor Asim
Councller (250+ posts)
عمر چیمہ - آئی سی آئی جے کا نمائندہ یا نواشریف کے کالے دھن کا محافظ؟؟۔
کل پاکستانی تاریخ کا اہم اور تاریخ ساز دن تھا جب پانامہ لیکس کے مرکزی ملزموں پر پاکستان میں آخر کار فردِ جرم عائد ہو گئی۔ بیرونی دنیا میں پانامہ لیکس کے آنے کے بعد چند ہی مہینوں میں تحقیقات ہوئیں اور ان قوموں نے اپنے مجرموں کو سزائیں دے کر قانون و آئین کی بالا دستی قائم کی اور اس بات کو یقینی بنایا کہ آج کے بعد کوئی بھی حکمران اس ملک کا پیسہ لوٹ کر آفشور کمپنیوں میں نہ رکھ پائے اور یوں وہ ملک اور قومیں ایک منطقی انجام تک پہنچ گئے۔ لیکن ہمارے ہاں کل ڈیڑھ سال بعد جا کر کہیں فردِ جرم عائد ہوئی ہے۔
جیسا کہ آپ کو پتہ ہے کہ پانامہ لیکس میں سامنے آنے والی دستاویزات کی تصدیق ایک مشہور بین الاقوامی صحافی تنظیم آئی سی آئی جے نے کی تھی اور پانامہ لیکس کا سب سے بڑا سہرا بھی اسی تنظیم کے سر جاتا ہے جنہوں نے ڈیڑھ سال تک ان دستاویزات کی تصدیق میں صرف کیے اور مکمل طور پر یقین ہونے کے بعد ان دستاویزات کا اجراء کیا۔
یہاں پر ایک قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان میں آئی سی آئی جے کا نمائندہ جنگ گروپ سے وابستہ "عمر چیمہ" ہے جو کہ جنگ گروپ کے انگریزی اخبار "دی نیوز" سے منسلک ہے۔ جب پانامہ پیپرز منظرِ عام پر آئے تو آئی سی آئی جے نے اپنے آٖفیشل ٹوئیٹر اکاؤنٹ سے عمر چیمہ کو اس کا کریڈیٹ بھی دیا تھا کہ انہوں نے پاکستان سے بہت سارے معالات میں تنظیم کی مدد کی اور اس ٹویٹ کو آج بھی عمر چیمہ نے اپنے سینے سے لگا کر رکھا ہوا ہے۔ آپ عمر چیمہ کے ٹوئیٹر ہینڈل پر دیکھ سکتے ہیں یہ ٹویٹ ابھی بھی پِن ہے۔
لیکن یہاں پر جو سب سے زیادہ دکھ اور شرم کی بات ہے، وہ یہ ہے کہ میر شکیل الرحمان اور میر ابراہیم (مشہورِ زمانہ سن آف بھارت) کو بھارت کی طرف سے ایک کانٹریکٹ دیا گیا تھا کہ اس نے پاکستان میں موجود بھارتی ایسٹ (سرمائے) نوازشریف کی ہر حال میں مدد کرنی ہے اس لیے جنگ / جیو گروپ مکمل طور پر نوازشریف کی حمایت کرتا رہا اور اس کو نون لیگ کا میڈیا سیل اور پی ٹی وی ٹو جیسے طعنے بھی سہنے پڑے۔ اس لیے ایسا کیسے ممکن ہو سکتا ہے کہ کوئی جنگ / جیو سے منسلک ہو اور وہ حق حلال کی روٹی کمائے ؟ وہی کچھ عمر چیمہ کے ساتھ ہوا۔
ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ آئی سی آئی جے کی تنظیم کا نمائندہ ہونے کی وجہ سے یا تو عمر چیمہ جنگ / جیو سے اپنے آپ کو علیحدہ کر لیتے یا پھر پانامہ کے مجرموں کے خلاف کھل کر جنگ کرتے لیکن یہاں الٹا ہوا کہ عمر چیمہ نوازشریف کے کالے دھن کی کتے کی طرح رکھوالی کرتا رہا۔ اور کل جب پانامہ کے مجرموں پر فردِ جرم عائد ہوئی تو اصولاً عمر چیمہ کو اس پر ٹویٹ کرنا چاہیے تھا کہ آج آئی سی آئی جے کے موقف کی جیت ہو گئی لیکن وہ کل جاہل ساس کی طرح عمران خان اور جہانگیر ترین کو گالیاں دے رہا تھا اور فردِ جرم پر ایک لفظ نہیں بولا جب کہ دوسری طرف خود آئی سی آئی جے نے اپنی ویب سائٹ پر نوازشریف پر فردِ جرم کو سرخی کے طور پر لگایا اور اس کو اپنی فتح قرار دیا۔ اب خود اندازہ لگائیں کہ کیا عمر چیمہ آئی سی آئی جے کا نمائیندہ ہے یا نوازشریف کے کالے دھن کا محافظ ؟
یہاں میں آپ کو یہ بھی بتا دوں کہ عمر چیمہ کا ماضی بہت ہی داغدار ماضی ہے، یہ ایک عرصے سے بلیک میلنگ اور جھوٹی خبروں کا دھندہ کر رہا ہے، یہ سوشل میڈیا پر بے شمار جعلی اور فیک اکاؤنٹس بنا کر عمران خان کی کردار کشی کرنے میں مریم نواز میڈیا سیل کی بی ٹیم کے طور پر ایک عرصے سے کام کر رہا ہے۔ حتیٰ کہ عمران خان نے مئی 2014 میں فریحہ ادریس کے پروگرام میں یہاں تک کہا تھا کہ "عمر چیمہ گٹر کی پیداوار صحافی ہے" ۔۔۔۔۔ اتنا سخت بیان دینے کی وجہ عمر چیمہ کی عمران خان کے خلاف مسلسل کردار کشی اور بہتان تراشی تھی۔
یہ شخص صحافت کے بھیس میں ایک ہرکارہ ہے جس کا مقصد کرپشن کے گاڈ فادر کے کالے دھن کو تحفظ دینا ہے۔ اس گٹر کی پیداوار کا آئی سی آئی جے نامی بلند معیار تنظیم کے ساتھ کوئی واسطہ نہیں ہونا چاہیے۔ آپ سب لوگوں سے درخواست ہے کہ آئی سی آئی جے کی ویب سائٹ پر انتظامیہ کے ساتھ رابطہ کر کے اس شخص کے خلاف کیمپلین درج کروائیں، اب ہمارا مقصد چوروں کے ساتھ رلی ہوئی کتی کو بین الاقوامی طور پر بے نقاب کرنا ہے۔
تحریر و تحقیق: عاشور بابا
کل پاکستانی تاریخ کا اہم اور تاریخ ساز دن تھا جب پانامہ لیکس کے مرکزی ملزموں پر پاکستان میں آخر کار فردِ جرم عائد ہو گئی۔ بیرونی دنیا میں پانامہ لیکس کے آنے کے بعد چند ہی مہینوں میں تحقیقات ہوئیں اور ان قوموں نے اپنے مجرموں کو سزائیں دے کر قانون و آئین کی بالا دستی قائم کی اور اس بات کو یقینی بنایا کہ آج کے بعد کوئی بھی حکمران اس ملک کا پیسہ لوٹ کر آفشور کمپنیوں میں نہ رکھ پائے اور یوں وہ ملک اور قومیں ایک منطقی انجام تک پہنچ گئے۔ لیکن ہمارے ہاں کل ڈیڑھ سال بعد جا کر کہیں فردِ جرم عائد ہوئی ہے۔
جیسا کہ آپ کو پتہ ہے کہ پانامہ لیکس میں سامنے آنے والی دستاویزات کی تصدیق ایک مشہور بین الاقوامی صحافی تنظیم آئی سی آئی جے نے کی تھی اور پانامہ لیکس کا سب سے بڑا سہرا بھی اسی تنظیم کے سر جاتا ہے جنہوں نے ڈیڑھ سال تک ان دستاویزات کی تصدیق میں صرف کیے اور مکمل طور پر یقین ہونے کے بعد ان دستاویزات کا اجراء کیا۔
یہاں پر ایک قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان میں آئی سی آئی جے کا نمائندہ جنگ گروپ سے وابستہ "عمر چیمہ" ہے جو کہ جنگ گروپ کے انگریزی اخبار "دی نیوز" سے منسلک ہے۔ جب پانامہ پیپرز منظرِ عام پر آئے تو آئی سی آئی جے نے اپنے آٖفیشل ٹوئیٹر اکاؤنٹ سے عمر چیمہ کو اس کا کریڈیٹ بھی دیا تھا کہ انہوں نے پاکستان سے بہت سارے معالات میں تنظیم کی مدد کی اور اس ٹویٹ کو آج بھی عمر چیمہ نے اپنے سینے سے لگا کر رکھا ہوا ہے۔ آپ عمر چیمہ کے ٹوئیٹر ہینڈل پر دیکھ سکتے ہیں یہ ٹویٹ ابھی بھی پِن ہے۔
لیکن یہاں پر جو سب سے زیادہ دکھ اور شرم کی بات ہے، وہ یہ ہے کہ میر شکیل الرحمان اور میر ابراہیم (مشہورِ زمانہ سن آف بھارت) کو بھارت کی طرف سے ایک کانٹریکٹ دیا گیا تھا کہ اس نے پاکستان میں موجود بھارتی ایسٹ (سرمائے) نوازشریف کی ہر حال میں مدد کرنی ہے اس لیے جنگ / جیو گروپ مکمل طور پر نوازشریف کی حمایت کرتا رہا اور اس کو نون لیگ کا میڈیا سیل اور پی ٹی وی ٹو جیسے طعنے بھی سہنے پڑے۔ اس لیے ایسا کیسے ممکن ہو سکتا ہے کہ کوئی جنگ / جیو سے منسلک ہو اور وہ حق حلال کی روٹی کمائے ؟ وہی کچھ عمر چیمہ کے ساتھ ہوا۔
ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ آئی سی آئی جے کی تنظیم کا نمائندہ ہونے کی وجہ سے یا تو عمر چیمہ جنگ / جیو سے اپنے آپ کو علیحدہ کر لیتے یا پھر پانامہ کے مجرموں کے خلاف کھل کر جنگ کرتے لیکن یہاں الٹا ہوا کہ عمر چیمہ نوازشریف کے کالے دھن کی کتے کی طرح رکھوالی کرتا رہا۔ اور کل جب پانامہ کے مجرموں پر فردِ جرم عائد ہوئی تو اصولاً عمر چیمہ کو اس پر ٹویٹ کرنا چاہیے تھا کہ آج آئی سی آئی جے کے موقف کی جیت ہو گئی لیکن وہ کل جاہل ساس کی طرح عمران خان اور جہانگیر ترین کو گالیاں دے رہا تھا اور فردِ جرم پر ایک لفظ نہیں بولا جب کہ دوسری طرف خود آئی سی آئی جے نے اپنی ویب سائٹ پر نوازشریف پر فردِ جرم کو سرخی کے طور پر لگایا اور اس کو اپنی فتح قرار دیا۔ اب خود اندازہ لگائیں کہ کیا عمر چیمہ آئی سی آئی جے کا نمائیندہ ہے یا نوازشریف کے کالے دھن کا محافظ ؟
یہاں میں آپ کو یہ بھی بتا دوں کہ عمر چیمہ کا ماضی بہت ہی داغدار ماضی ہے، یہ ایک عرصے سے بلیک میلنگ اور جھوٹی خبروں کا دھندہ کر رہا ہے، یہ سوشل میڈیا پر بے شمار جعلی اور فیک اکاؤنٹس بنا کر عمران خان کی کردار کشی کرنے میں مریم نواز میڈیا سیل کی بی ٹیم کے طور پر ایک عرصے سے کام کر رہا ہے۔ حتیٰ کہ عمران خان نے مئی 2014 میں فریحہ ادریس کے پروگرام میں یہاں تک کہا تھا کہ "عمر چیمہ گٹر کی پیداوار صحافی ہے" ۔۔۔۔۔ اتنا سخت بیان دینے کی وجہ عمر چیمہ کی عمران خان کے خلاف مسلسل کردار کشی اور بہتان تراشی تھی۔
یہ شخص صحافت کے بھیس میں ایک ہرکارہ ہے جس کا مقصد کرپشن کے گاڈ فادر کے کالے دھن کو تحفظ دینا ہے۔ اس گٹر کی پیداوار کا آئی سی آئی جے نامی بلند معیار تنظیم کے ساتھ کوئی واسطہ نہیں ہونا چاہیے۔ آپ سب لوگوں سے درخواست ہے کہ آئی سی آئی جے کی ویب سائٹ پر انتظامیہ کے ساتھ رابطہ کر کے اس شخص کے خلاف کیمپلین درج کروائیں، اب ہمارا مقصد چوروں کے ساتھ رلی ہوئی کتی کو بین الاقوامی طور پر بے نقاب کرنا ہے۔
تحریر و تحقیق: عاشور بابا