عمران خان کے ڈومیسائل کی وجہ سے انکی رہائی ممکن ہو سکتی ہے،خالدمقبول صدیقی

ikd-mah11i2.jpg

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے عمران خان کے جیل میں موجودہ حالات اور ان کے مستقبل کے بارے میں دلچسپ نکات اٹھائے ہیں۔

آج ٹی وی کے پروگرام "روبرو" میں گفتگو کے دوران انہوں نے کئی موضوعات پر روشنی ڈالی، جن میں عمران خان کی گرفتاری، سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات کی ضرورت، اور موجودہ سیاسی بحران شامل ہیں۔

خالد مقبول صدیقی نے امید ظاہر کی کہ عمران خان کے "ڈومیسائل" کی وجہ سے ان کی رہائی ممکن ہو سکتی ہے۔ ان کے مطابق، عمران خان کو جیل میں زیادہ دیر تک نہیں رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو انصاف کے نظام کے تحت موقع ملنا چاہیے اور اگر انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا تو انہیں رہا کر دیا جائے۔

خالد مقبول صدیقی نے 2018 کے انتخابات کو موجودہ بحران کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ 2024 کے انتخابات سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سیاسی جماعتیں مذاکرات کی اہمیت کو مسترد کر رہی ہیں، حالانکہ یہی مسائل کے حل کا واحد راستہ ہے۔ انہوں نے 9 مئی کے واقعات کی عدالتی تحقیقات کے مطالبے کی حمایت کی اور اس بات پر زور دیا کہ انصاف کا عمل سیاسی اثرات سے آزاد ہونا چاہیے۔

انہوں نے انسانی حقوق کے حوالے سے دعوے کرنے والوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ انصاف کے معاملات میں انتخابی رویہ اختیار کرتے ہیں۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پاکستان کو ان الزامات سے متاثر نہیں ہونا چاہیے اور نظام انصاف کو مضبوط اور آزاد رہنے دینا چاہیے۔

خالد مقبول صدیقی نے عمران خان کی کرکٹ کے دنوں کا ذکر کرتے ہوئے انہیں ایک شاندار باؤلر قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدان کو "کرشمہ ساز" ہونا چاہیے، نہ کہ صرف گلیمر پر انحصار کرنا چاہیے۔ ان کے مطابق، عمران خان کا کرشمہ اب بھی لوگوں کو متاثر کرتا ہے، لیکن سیاست میں حقیقت پسندی اور حساسیت بھی ضروری ہے۔

انہوں نے مذاکرات کو مسائل کا واحد حل قرار دیا اور کہا کہ دونوں فریقین کو اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنا ہوگا۔ خالد مقبول صدیقی نے زور دیا کہ سیاسی حساسیت اور باہمی افہام و تفہیم سے ہی موجودہ بحران پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
 

Back
Top