
تجزیہ کار اطہر کاظمی نےکہا ہے کہ کہا تو جاتا تھا کہ عمران خان سیاست میں مذہب کا استعمال کرتے ہیں لیکن حقائق یہ ہیں کہ عمران خان کے مخالفین نے جیسے مذہب کارڈ استعمال کیا اس کی نظیر نہیں ملتی۔
سنو ٹی وی کے پروگرام "جوائنٹ سیشن" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اس وقت ہمارا ملک کس نہج پر موجود ہے مگر عمران خان کے مخالفین کی ترجیحات کبھی ان کے نکاح پر آجاتی ہیں کبھی ان کی مبینہ بیٹی پر ، اگر بات کرنی ہے ان کی سیاست پر بات کریں۔
عمران خان کے مخالفین کبھی انہیں فتنہ کہتے ہیں، کبھی یہودی لابی کے ایجنٹ کہتے ہیں اور کبھی گستاخ کہتے ہیں، ایسی باتیں اور کوئی نہیں خود وزراء سرکاری ٹی وی پر کرچکے ہیں، یہ کوئی اچھنبے کی بات نہیں ہے کیونکہ اس حکومت کےپاس ناتوسیاست بچی ہے اور نا ان کی اخلاقیات بچی ہے اور نا ہی انہوں نے آئین کو بچنے دیا ہے۔
اطہر کاظمی نے کہا کہ کنونشن کرنے سے آئین و جمہوریت پسندی ظاہر نہیں ہوتی، جمہوری راویات اور جمہوری طرز عمل آپ کے طور طریقوں سے پتاچلتا ہے، انہوں نے بی بی شہید کے ساتھ جو کچھ کیا، اس میں جو لوگ شامل تھے وہ سب کے سامنے ہیں، یہ اسی قسم کا سلسلہ ہے جو چل رہا ہے، تاہم اس سے کوئی فرق نہیں پڑنا، کسی کو ووٹ نہیں ملنے۔