
تحریک عدم اعتماد کی شکل میں موجودہ حکومت نے عمران خان کا تختہ الٹا تو پی ٹی آئی نے اسے رجیم چینج کا نام دیا جس کے پیچھے ایجنڈا امریکی مفاد اور عمران خان کی امریکا کے سامنے ڈٹ جانے کو قرار دیا گیا۔
عمران خان کو اقتدار کے اہوان سے نکال باہر کرنے کے بعد کس طرح ان کے خلاف ایک ایک کر کے کانٹے بچھائے گئے اس پر نہ صرف پاکستانی بلکہ عالمی میڈیا بھی گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔
ترک میڈیا نے اس حوالے سے پوری ٹائم لائن تیار کی ہے جس میں بتایا کہ موجودہ حکومت کیسے یکے بعد دیگرے عمران خان کے خلاف گھیرا تنگ کر رہی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1561719842134188032
10 اپریل، 2022 کو عمران خان کی حکومت تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ختم کر کے انہیں ایوان اقتدار سے نکالا گیا۔
21 اپریل، 2022 کو عمران خان نے نئے انتخابات کا مطالبہ کیا اور اپنے کارکنوں سے کہا کہ اگر حکومت نے نئے انتخابات کا اعلان نہ کیا تو وہ اسلام آباد کیلئے مارچ کا اعلان کریں گے جس کیلئے تحریک انصاف کو تیار رہنا ہوگا۔
25مئی، 2022 کو عمران خان نے عدالت عظمیٰ کی اجازت سے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی بڑی تعداد کے ساتھ اسلام آباد کی جانب احتجاجی مارچ کیا۔
9اگست، 2022 کو پھر سے پی ٹی آئی نے پنجاب ہے ضمنی انتخابات میں کلین سوئپ کیا اور پنجاب مئں اپنی مضبوط حکومت قائم کی۔
20 اگست،2022 کو پیمرا نے عمران خان کی تقریر ٹی وی پر لائیو نشر کرنے پر پابندی عائد کر دی جس کے خلاف تحریک انصاف نے ملک گیر ہڑتال اور احتجاج شروع کر دیا۔
اس کے بعد گزشتہ روز 22 اگست کے دن عمران خان کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا اور اسی دن پی ٹی آئی ایک بار پھر کراچی کے ضمنی الیکشن میں جیت گئی۔
اب حکومت عمران خان کو 7اےٹی اے کی دفعات کے تحت درج مقدمے میں گرفتار تو کرنا چاہتی ہے مگر بنی گالا کی طرف جانے والے راستوں پر عمران خان کے کارکن بیٹھے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/5imrankhankabkia%20hoa.jpg
Last edited by a moderator: