عمران خان کی سزائیں معطل ہونا سہولت کاری ہے، جاوید لطیف

arifaha1hh1.jpg


مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ جس طریقے سے عمران خان کی سزائیں معطل ہورہی ہیں وہ واضح طور پر سہولت کاری ہے۔

جاوید لطیف نے ہم نیوز کے پروگرام"اپ فرنٹ ود مونا عالم" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر ریاست کو انصاف نہی مل رہا تو میں کہاں کھڑا ہوں؟ ریاست اپنے ریاستی اداروں کو انصاف نہیں دے سکی اور جیل میں موجود قیدی کو چھینک آنے پر بھی نوٹس لے لیا جاتا ہے، عمران خان کی سزائیں جس طرح معطل کی جارہی ہیں وہ سہولت کاری ہے۔
https://twitter.com/x/status/1783148727173087294
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے آج بھی جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید کے اثرات نظر آتے ہیں، ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ جیل میں موجود شخص پاکستان کا دشمن ہے، جب یہ فیصلہ ہوجائے گا تو کسی سے مذاکرات کرنا آسان ہوجائےگا، ہم نے کچھ اسپیس دینی ہے اور کچھ اسپیس لینی بھی ہے، سیاسی جماعتوں کے اکابرین ملک دشمن نہیں ہوتے، یہ اکابرین جیل جاتے ہیں اور جیل بھیجنے والے مذاکرات بھی کرتے ہیں۔

رہنما ن لیگ نے اپنی پارٹی میں اختلافات کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے اختلافات پارٹی کے اندر ہی حل ہونے چاہیے۔
 

Kam

Minister (2k+ posts)
He has been involved in Wazirabad attack on Imran Khan and PTI.
An incompetent person and member of impotent party. Do not mind but it is a truth.
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
arifaha1hh1.jpg


مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ جس طریقے سے عمران خان کی سزائیں معطل ہورہی ہیں وہ واضح طور پر سہولت کاری ہے۔

جاوید لطیف نے ہم نیوز کے پروگرام"اپ فرنٹ ود مونا عالم" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر ریاست کو انصاف نہی مل رہا تو میں کہاں کھڑا ہوں؟ ریاست اپنے ریاستی اداروں کو انصاف نہیں دے سکی اور جیل میں موجود قیدی کو چھینک آنے پر بھی نوٹس لے لیا جاتا ہے، عمران خان کی سزائیں جس طرح معطل کی جارہی ہیں وہ سہولت کاری ہے۔
https://twitter.com/x/status/1783148727173087294
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے آج بھی جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید کے اثرات نظر آتے ہیں، ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ جیل میں موجود شخص پاکستان کا دشمن ہے، جب یہ فیصلہ ہوجائے گا تو کسی سے مذاکرات کرنا آسان ہوجائےگا، ہم نے کچھ اسپیس دینی ہے اور کچھ اسپیس لینی بھی ہے، سیاسی جماعتوں کے اکابرین ملک دشمن نہیں ہوتے، یہ اکابرین جیل جاتے ہیں اور جیل بھیجنے والے مذاکرات بھی کرتے ہیں۔

رہنما ن لیگ نے اپنی پارٹی میں اختلافات کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے اختلافات پارٹی کے اندر ہی حل ہونے چاہیے۔
یہ الّو کے پٹھے سارا دن کتے کی طرح بھونکتے رہتے ہیں کہ باجوہ نے ہمارے پچھواڑے کو سہارا دیا اور عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی ساری پلاننگ کی. اور پھر اسی منحوس بوتھے سے بکتے ہیں کہ عمران خان کے کیسز پر سہولتکاری ہو رہی ہے.

جن کا اپنا لیڈر انہیں کچھ نہیں سمجھتا اور آج تک لندن فلیٹس کی رسیدیں نہیں دکھا سکا، ان گشتوڑوں کو ہم کیوں وقعت دیں؟