
وزیراعظم عمران خان نے قوم سے براہ راست گفتگو میں واضح کیا تھا کہ اگر وہ حکومت سے گئے تو زیادہ خطرناک ہوجائیں گے، لیکن انہوں نے یہ واضح نہیں کیا تھا کہ یہ دھمکی کس کودی،کسی نے کہا اپوزیشن کو تو کسی نے اسٹیبلشمنٹ کو شامل کیا۔
جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے واضح کیا کہ عمران خان نے حکومت سے نکالنے پر فوج اور عدلیہ کو خطرناک ہونے کی دھمکی دی ہے،پی ڈی ایم کے سربراہ نے نے کہا کہ عمران خان نے فوج،جرنیلوں اور عدلیہ کو تھریٹ کیاکہ اگر آپ نے نکالا تو میں اور خطرناک ثابت ہونگا۔
مولانا کا کہنا تھا کہ عمران خان نے حکمرانی کے دوران عوام کو مہنگائی اور بھوک پیاس کی جانب دھکیل دیا، باہر آئے گا تو کیا اور کنگال کرے گا، عمران خان بتائے کہ وہ باہر آکر کس طرح خطرناک ہوگا۔
کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے 23 مارچ کو اسلام آباد میں ہونے والے احتجاج میں تمام سیاسی پارٹیوں کو بھر پور شرکت کی دعوت دی، کہا ملک کے کونے کونے سے عوام اسلام آباد میں ہونگے،احتجاج کی قیادت پی ڈی ایم کرے گی جبکہ مظاہرہ عوام کا ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم کسی بھی اپوزیشن جماعت کو ٹارگٹ نہیں بنائیں گے ہمارا محاذ ایک ہی ہے، اے این پی اور پیپلز پارٹی ، پی ڈی ایم کا حصہ نہیں اگر وہ مارچ میں آتے ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔