
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جگہ وائس چیئرمین شاہ محمود قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر قرار دے دیے گئے۔
اسپیکر سیکرٹریٹ نے رکن قومی اسمبلی کی حیثیت سے عمران خان کا کردار ختم کر دیا، اس لیے اب ان کے پاس ارکان اسمبلی کے اجتماعی استعفے قبول کرنے کا اختیار نہیں رہا۔
دوسری جانب استعفوں کی منظوری کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے اراکین کا بدھ یا جمعرات کو اسپیکر قومی اسمبلی کے سامنے پیش ہونے کا امکان ہے۔
اسی ضمن میں اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز نے واضح طور پر کہا تھا کہ وہ کسی ایک کے کہنے پر تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی کے اجتماعی استعفے قبول نہیں کریں گے۔ جب استعفوں پر غور کا وقت یا موقع آئے گا تو ہر رکن سے انفرادی طور پر دریافت کیا جائے گا۔
تحریک انصاف کے سینئر رہنما سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے لکھے خط کے بارے میں استفسار پر اسپیکر نے کہا کہ وہ شاہ محمود سے استعفے قبول کرنے کے بارے میں ان کی حیثیت دریافت کریں گے۔
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی قومی اسمبلی کی رکنیت کے بارے میں راجا پرویز اشرف نے کہا اگر انہوں نے ایوان زیریں کا رخ کیا تو انہیں باہر کا راستہ دکھا دیا جائے گااور وہ رکنیت کےلیے نا اہل قرار دیئے جائیں گے۔
یاد رہے کہ دو روز قبل عمران خان نے کہا تھا ہم قومی اسمبلی میں اسپیکر کے سامنے کھڑے ہو کر کہیں گے کہ ہمارے استعفے منظور کیے جائیں۔