
سپریم کورٹ میں درخواست کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ حساس اداروں کی رپورٹ کے مطابق عمران خان پر خود کش حملے کا خطرہ ہے۔
جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی جانب سے تحریک انصاف کا کارکنان کی گرفتاری کے خلاف درخواست پر سماعت کی جس میں اٹارنی جنرل پاکستان و دیگر پیش ہوئے۔
دورانِ سماعت اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کی زندگی کو خطرہ ہے، حساس اداروں کی رپورٹ کے مطابق عمران خان پر خودکش حملہ ہو سکتا ہے۔ اٹارنی جنرل کے مؤقف پر جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ آپ اصل ایشو سے دور جا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے جلسوں سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔ ان کی جانب سے جان کے خطرے کے بیان کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے ان کی سکیورٹی فول پروف بنانے کی ہدایت کی تھی۔
یہی نہیں سابق وزیراعظم کو چیف سکیورٹی آفیسر بھی فراہم کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں تھریٹ الرٹ سینئر ایس پی سیکیورٹی ڈویژن اسلام آباد کی طرف سے ایک مراسلے کی شکل میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جاری کیا گیا ہے۔ مراسلہ عمران خان کے فوکل پرسن برائے سیکیورٹی بنی گالہ، کرنل (ر) عاصم کو بھیجا گیا ہے۔
جس میں بتایا گیا ہے کہ 20 مئی 2022 کو شام 4 بجکر 50 منٹ پر آئی جی پولیس اسلام آباد کی سیکرٹری وزارت داخلہ کے ساتھ ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو میں بتایا گیا کہ عمران خان کی زندگی خطرے میں ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/khan-imran-atr-sp.jpg