عمران خان نے ڈکٹیٹرز کو بھی پیچھے چھوڑدیا ہے، مولانا فضل الرحمان

20220403_230354.jpg


اپوزیشن اتحادپی ڈی ایم کے سربراہ مولانافضل الرحمان نےکہا ہے کہ عمران خان نے آمریت کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ(پی ڈی ایم)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نےیہ بیان نجی ٹی وی چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے دیا اور کہا کہ قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل عدم اعتماد کی تحریک پر ایک ایسے خط کو ترجیح دی جارہی ہے جس کا اس سے کوئی تعلق بھی نہیں ہے۔

https://twitter.com/x/status/1510613249955438597
انہوں نے کہا کہ حکومت نے یہ اقدام اٹھا کر بھاگنے کی کوشش کی ہے،یہ آئین کے خلاف کارروائی ہوئی ہے، ڈپٹی اسپیکر آئین کے تحت ایسی رولنگ دینے کے مجاز نہیں ہیں، یہ لوگ آئے بھی ناجائز طریقے سے تھے اور اب گئے بھی ناجائز طریقے سے ہیں، یہ ہارے ہوئے اور شکست سے بھاگے ہوئے لوگ ہیں۔

مولانافضل الرحمان نے کہا کہ کیا یہ وہ سرپرائز تھا جو یہ قوم کو دینا چاہتے تھے؟ 1988 میں بلوچستان اسمبلی کو بھی ایسے ہی توڑا گیا تھا، ہم اگلے ہی روز ہائیکورٹ چلے گئے اور عدالت نے اسمبلی کو بحال کردیا۔

سربراہ پی ڈی ایم نے مزید کہا کہ بحران پیدا کرکے جمہوریت نہیں چلائی جاسکتی، ہمارا پہلےدن سے مطالبہ اور ہدف ملک میں عام انتخابات کا انعقاد تھا، اس حکومت نے کے پی کے میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں شکست کے بعد خزانے کے منہ کھول دیئے تھے۔
 

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
20220403_230354.jpg


اپوزیشن اتحادپی ڈی ایم کے سربراہ مولانافضل الرحمان نےکہا ہے کہ عمران خان نے آمریت کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ(پی ڈی ایم)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نےیہ بیان نجی ٹی وی چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے دیا اور کہا کہ قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل عدم اعتماد کی تحریک پر ایک ایسے خط کو ترجیح دی جارہی ہے جس کا اس سے کوئی تعلق بھی نہیں ہے۔

https://twitter.com/x/status/1510613249955438597
انہوں نے کہا کہ حکومت نے یہ اقدام اٹھا کر بھاگنے کی کوشش کی ہے،یہ آئین کے خلاف کارروائی ہوئی ہے، ڈپٹی اسپیکر آئین کے تحت ایسی رولنگ دینے کے مجاز نہیں ہیں، یہ لوگ آئے بھی ناجائز طریقے سے تھے اور اب گئے بھی ناجائز طریقے سے ہیں، یہ ہارے ہوئے اور شکست سے بھاگے ہوئے لوگ ہیں۔

مولانافضل الرحمان نے کہا کہ کیا یہ وہ سرپرائز تھا جو یہ قوم کو دینا چاہتے تھے؟ 1988 میں بلوچستان اسمبلی کو بھی ایسے ہی توڑا گیا تھا، ہم اگلے ہی روز ہائیکورٹ چلے گئے اور عدالت نے اسمبلی کو بحال کردیا۔

سربراہ پی ڈی ایم نے مزید کہا کہ بحران پیدا کرکے جمہوریت نہیں چلائی جاسکتی، ہمارا پہلےدن سے مطالبہ اور ہدف ملک میں عام انتخابات کا انعقاد تھا، اس حکومت نے کے پی کے میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں شکست کے بعد خزانے کے منہ کھول دیئے تھے۔
giphy-downsized-large.gif
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
‏متاثرینِ عمران خان و دگڑ دَلان سیاسی یتیم آج عمران خان نے ان کا حال انکل مجبور والا کر دیا ہے ?بندہ ایم کیو ایم کو بولے پین ی ۔۔عزت کے ساتھ نوکری لگی ہوئی تھی باپ کے ساتھ کیو انگلی کرتے ہو ہوں سکون اے کتے کی اتنی نہیں ہوتی باقی لوگوں کے نصیب میں ذلالت تھی تسی کی لیں گئے
IMG-20220403-141234.jpg
 

HSiddiqui

Chief Minister (5k+ posts)
20220403_230354.jpg


اپوزیشن اتحادپی ڈی ایم کے سربراہ مولانافضل الرحمان نےکہا ہے کہ عمران خان نے آمریت کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ(پی ڈی ایم)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نےیہ بیان نجی ٹی وی چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے دیا اور کہا کہ قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل عدم اعتماد کی تحریک پر ایک ایسے خط کو ترجیح دی جارہی ہے جس کا اس سے کوئی تعلق بھی نہیں ہے۔

https://twitter.com/x/status/1510613249955438597
انہوں نے کہا کہ حکومت نے یہ اقدام اٹھا کر بھاگنے کی کوشش کی ہے،یہ آئین کے خلاف کارروائی ہوئی ہے، ڈپٹی اسپیکر آئین کے تحت ایسی رولنگ دینے کے مجاز نہیں ہیں، یہ لوگ آئے بھی ناجائز طریقے سے تھے اور اب گئے بھی ناجائز طریقے سے ہیں، یہ ہارے ہوئے اور شکست سے بھاگے ہوئے لوگ ہیں۔

مولانافضل الرحمان نے کہا کہ کیا یہ وہ سرپرائز تھا جو یہ قوم کو دینا چاہتے تھے؟ 1988 میں بلوچستان اسمبلی کو بھی ایسے ہی توڑا گیا تھا، ہم اگلے ہی روز ہائیکورٹ چلے گئے اور عدالت نے اسمبلی کو بحال کردیا۔

سربراہ پی ڈی ایم نے مزید کہا کہ بحران پیدا کرکے جمہوریت نہیں چلائی جاسکتی، ہمارا پہلےدن سے مطالبہ اور ہدف ملک میں عام انتخابات کا انعقاد تھا، اس حکومت نے کے پی کے میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں شکست کے بعد خزانے کے منہ کھول دیئے تھے۔
So at last this fat rat with a rotten mind has come out of his hole.
 

Aslan

Chief Minister (5k+ posts)
There was an earlier post by someone who was asking about Fazlu.He had gone missing but lo and behold Fazlu is back.
It is Ramadan so I will not say anything about him.He has a grace period of one month.He is saying PTI won 2nd phase elections in KPK by giving big sums of money to voters.When he wins elections are free and fair but when PTI wins then it rigs elections.When is he going to accept the reality?.
 

eysonm

Minister (2k+ posts)
Khanay the great captin what a great leader u r. Yest u said nation will enjoy. Man love u. Khan gee app nay khali Qatri khoti akha fake media cell wali us k bhagoray papa, cherry blossom or Daku Zardari key balkay diseasely key b .....jai Thai wai wai wai wai kardi hai
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
یہ منڈے باز ممیسیا لوطی گے اور چوپا وہ نطفہ حرام اور خنزیر النسل ہے مفتی مردودی نسل جو حرام کے نطفے منافق اسلام فروش فراڈئے پاکستان کی تشکیل کو گناہ بھونکتے ہیں مگر نطفہ حرام منڈے باز لوطی خنزیر پاکستان کے مامے بننے کی حرام زدگی کرتے ہیں در لعنت پاکستان کے فوجی شہیدوں کی زمین کھا جانے والے خنزیری نسل کے کتے نطفہ حرام در لعنت
 

Sar phra Dewanah

Senator (1k+ posts)

پیچھے دیکھو ! تحریک عدم اعتماد کے دوران اسمبلی ہال کی پارکنگ میں ایک بندہ صدر مملکت بننے کی ریہرسل کرتا دیکھا گیا
A-dog-squatting-and-pooping-or-peeing-in-a-grassy-green-field.jpg.optimal.jpg

 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
20220403_230354.jpg


اپوزیشن اتحادپی ڈی ایم کے سربراہ مولانافضل الرحمان نےکہا ہے کہ عمران خان نے آمریت کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ(پی ڈی ایم)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نےیہ بیان نجی ٹی وی چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے دیا اور کہا کہ قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل عدم اعتماد کی تحریک پر ایک ایسے خط کو ترجیح دی جارہی ہے جس کا اس سے کوئی تعلق بھی نہیں ہے۔

https://twitter.com/x/status/1510613249955438597
انہوں نے کہا کہ حکومت نے یہ اقدام اٹھا کر بھاگنے کی کوشش کی ہے،یہ آئین کے خلاف کارروائی ہوئی ہے، ڈپٹی اسپیکر آئین کے تحت ایسی رولنگ دینے کے مجاز نہیں ہیں، یہ لوگ آئے بھی ناجائز طریقے سے تھے اور اب گئے بھی ناجائز طریقے سے ہیں، یہ ہارے ہوئے اور شکست سے بھاگے ہوئے لوگ ہیں۔

مولانافضل الرحمان نے کہا کہ کیا یہ وہ سرپرائز تھا جو یہ قوم کو دینا چاہتے تھے؟ 1988 میں بلوچستان اسمبلی کو بھی ایسے ہی توڑا گیا تھا، ہم اگلے ہی روز ہائیکورٹ چلے گئے اور عدالت نے اسمبلی کو بحال کردیا۔

سربراہ پی ڈی ایم نے مزید کہا کہ بحران پیدا کرکے جمہوریت نہیں چلائی جاسکتی، ہمارا پہلےدن سے مطالبہ اور ہدف ملک میں عام انتخابات کا انعقاد تھا، اس حکومت نے کے پی کے میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں شکست کے بعد خزانے کے منہ کھول دیئے تھے۔

Wohi dictators jinkay sath mil kar tum logo ne IJI ya phir baad main MMA banai.
 

Back
Top