حالات تیزی سے اب اس حادثے کی طرف بڑھ رہے ہیں جہاں ایک اندھی موت پوری ملت شیرازہ بکھیر کر رکھ دیتی ہے . امت مسلمہ کی بربادی کا آغاز خلیفہ سوئم کی اندھے قتل سے ہوا . پاکستان میں لیاقت علی خان اور محترمہ بے نظیر بھٹو کے اندھے قتل نے ملک کو تباہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا . اب جو بربادی اس ملک کی طرف بڑھ رہی ہے اس کا نقطہ انتہا ایک اور اندھا قتل ہی ہو سکتا ہے . ایسا صرف ایک شخص ہے جس کا اندھا قتل ملک میں حد سے زیادہ تباہی مچا سکتا ہے وہ ہے لنگڑا کپتان
جیسے جیسے عالمی قوتیں لنگڑے کپتان کے قتل کے قریب پہنچ رہی ہیں ویسے ویسے ملک میں افواہوں کے بازار گرم کیے جا رہے ہیں . بظاہر قتل کا الزام چیف پر لگایا جا رہا ہے لیکن اس قتل کے حقیقی محرکات لنگڑے کپتان کے قریبی ساتھی ہی ہوں گے . لنگڑے کپتان کی جان کو دو خواتین سے بہت زیادہ خطرہ ہے دونو ہی اس کی بیویاں ہیں . ایک سابقہ بیوی جو یہودی تنظیموں کی ایجنٹ ہے وہ کچھ ایسا کارنامہ سرانجام دے سکتی ہے جس سے لنگڑے کی موت واقع ہو جاۓ . کوئی ایسا تحفہ یا پرفیوم جو لنگڑے کی جان لے لے . لنگڑے کی جان کو سب سے زیادہ خطرہ موجودہ بیوی سے ہے . لنگڑے کی موجودہ بیوی شیطانی تنظیموں کے لیے کام کرتی ہے اور کالا جادو کرتی ہے . شیطانی قوتیں ملک میں فساد اور انارکی پیدا کرنا چاہتی ہیں اس لیے لنگڑے کی موجودہ بیوی اس کا کام تمام کر دے گی . یہ بھی قیاس کیا جا سکتا ہے کہ لنگڑے کی بیوی نے اسے وزیر اعظم بنوانے کے لیے اس کی روح شیطانوں کو فروخت کر دی تھی اور اب شیطان کسی بھی وقت اس کی جان لے سکتے ہیں
ایسا ہو گا کہ لنگرہ مردہ حالت میں پایا جاۓ گا اور اس کا قاتل نا معلوم ہو گا . اس کے بعد لنگڑے کے حشیشن ملک میں آگ و خوں کا بازار گرم کر دیں . ملک میں افرتفری پھیلا کر اسے ختم کرنے کی کوشش کی جاۓ گی . لنگڑے کا اندھا قتل ملک میں بہت زیادہ فساد پیدا کرے گا . اس سے موجودہ حکمرانوں کی ساکھ تباہ ہو جاۓ گی . لنگڑے کی موت سے ملک میں انقلاب اۓ گا . ملک کا روشن مستقبل لنگڑے کی قربانی سے شروع ہو گا
سیاست کے دل میں دل نہیں ھوتا اور اس کے اندر غیرت نام کی چیز بھی نہیں ھوتی، یہ بات پوری ایمانداری کے ساتھ پیپلزپارٹی، مسلم لیگ نواز اور جمعیت علمائے اسلام نے پوری کر دی.
جب انسان کو حرام حلال کی تمیز نہ رھے تو اللہ تعالیٰ سب سے پہلے سوچنے سمجھنے کی توفیق سے محروم کر دیا کرتا ھے.
پیپلزپارٹی ایک دور میں غیرت مندوں کی جماعت ھوتی تھی جو نظریہ پر سیاست کرتی تھی آج بھی اعتزاز احسن جیسے لوگ پیپلزپارٹی کے ھو کر بھی اس سے علیحدہ ھیں صرف وہ جیالے ساتھ ھیں جن کے دماغ میں یہ ڈالہ گیا ھے کہ بھٹو آج بھی زندہ ھے اور وہ عقل سے پیدل لوگ دل اور دماغ کا استعمال کیے بنا زرداری پارٹی کی تقلید کرتے ہیں
اللہ پاک سوچنے سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے