
عمران خان پر حملے کے کیس میں جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم نے عبوری چالان تیار کرنا شروع کر دیا ہے۔ جے آئی ٹی کے مطابق حملہ کرنے والے ملزم نوید کی ویڈیوز پر جے آئی ٹی نے علیحدہ رپورٹ تیار کر لی، ویڈیوز بنانے کی رپورٹ بھی چالان میں شامل کی گئی ہے۔
جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق ملزم نوید کی پہلی ویڈیو مقامی سینئر پولیس افسر کے موبائل سے بنائی گئی تھی، جے آئی ٹی نے سی سی ٹی وی فوٹیج سے متعلقہ مقام کا بھی سراغ لگا لیا ہے۔
فوٹیج میں سینئر پولیس افسر نے اپنا موبائل ماتحت اہلکار کو ریکارڈنگ کے لیے دیا تھا، جے آئی ٹی نے متعلقہ پولیس افسر سے تفتیش کی اور پوچھا کہ ایسا کیوں کیا؟ پولیس افسر نے جے آئی ٹی کو جواب میں کہا سینئرز نے کہا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1610544964974280704
رپورٹ کے مطابق ملزم کی دوسری ویڈیو پر سی ٹی ڈی کا مؤقف بھی اطمینان بخش نہیں ہے۔ پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ ملزمان کے موبائل ڈیٹا تک رسائی کے لیے وفاقی حکومت تعاون نہیں کر رہی ہے، اس لیے ڈیٹا تک رسائی کے لیے غیر ملکی کمپنی سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
جے آئی ٹی کا کہنا ہے کہ 3 حملہ آوروں کے واضح ثبوت مل چکے ہیں، تیسرا حملہ آور اسٹیج کے دائیں طرف اونچی بلڈنگ پر تھا، اس بلڈنگ سے 30 بور اسلحے کے 9 خول ملے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/naveeihd11.jpg