عمران خان بیوقوف ہے
غضب کیا ترے وعدے پہ اعتبار کیا
تمام رات قیامت کا انتظار کیا
کسی طرح جو نہ اس بت نے اعتبار کیا
مری وفا نے مجھے خوب شرمسار کیا
وہ بات کر جو کبھی آسماں سے ہو نہ سکے
ستم کیا تو بڑا تو نے افتخار کیا
بنے گا مہرِ قیامت بھی ایک خالِ سیاہ
جو چہرہ داغِ سیہ رُو نے آشکار کیا
آج ثابت ہو گیا کہ واقعی ۲۰۱۳ کے الیکشن میں منظم دھاندلی ہویَ تھی- اس دھاندلی میں نہ صرف نون لیگ ملوث تھی بلکہ ہماری جسٹس چودھری کی سربراہی میں مبینہ آزاد عدلیہ اور جنرل کیانی کے حکم پر ہماری آرمی نے بھی اپنی آنکھیں بند کر کے نظریہ ضرورت کے تحت اور امریکی خواہشات کو مد نظر رکھتے ہوےَ بلا واسطہ اس دھاندلی کا حصہ بننے کو ترجیح دی- اور آج اس بات پر کے دھاندلی واقعی منظم تھی جوڈییشل کمیشن کے سربراہ اورارکان جوکے ظاہر ہے اسی عدلیہ کے مبینہ معزز جج حضرات ہیں نے مہر تصدیق ثبت کر دی ہے
پاکستان کی آزاد عدلیہ کے جج حضرات نے ہمیشہ ثابت کیا کہ یہ اسی چھوٹے سے لیکن طاقتورحلقے کا حصہ ہے جو کے قیام پاکستان سے آج تک اس ملک کے عوام کو کبھی بیوقوف بنا کر اور کبھی بزور طاقت اپنا غلام بنایا ہوا ہے- اور ایسا کیوں نہ ہو یہ عوام جوتے بھی اور پیاز بھی کھاتی ہے، روتی ہے لیکن نہ تو کبھی احتجاج کرتی ہے اور نہ جو حقیقی معنوں میں انکے لیےَ کھڑا ہو اسکے ساتھ کھڑی ہوتی ہے- بلکہ زلیل بھی ہوتی ہے اورنہ صرف خوشی کے
شادیانے بجاتی ہے بلکہ مٹھایاں بانٹتی ہے
یہ وہی عدلیہ ہے جو صرف اس لیےَ فوجی عدالتوں کی مخالفت کرتی ہے کہ اس سےنہ صرف انکے کرپشن کا دروازہ بند ہوتا ہے بلکہ انکے سرپرست کرپٹ اور دھاندلی زدہ سیاستدانوں کے پکڑے جانے کی صورت میں انکی کرپشن بھی بے نقاب ہو جاےَ گی
یہ وہی عدلیہ ہے جس نے غیر آیَنی اورغیر قانونی مارشل لاَ کوجایَز قرار دیا اور بعد میں کہا نظریہ ضرورت کے تحت ایسا کیا
یہ وہی عدلیہ ہے جس نے بھٹو کو پھانسی دی اور بعد میں کہا، فوج کا پریشر تھا
یہ وہی عدلیہ ہے جس نے نواز شریف اور زرداری کوکرپشن کے ثبوتوں کے باوجود نہ صرف بری کیا بلکہ قوم کے سر پر مسلط کیا - اس عدلیہ کو نہ تو اسحاق ڈار کے منی لانڈرنگ کے عدلیہ میں دیےَ ہوےَ تحریری اقبالی بیان میں کویَ ثبوت نظر آیا اور نہ ہی ذرداری کی سرے محل کے بارے میں پہلے نہ اور بعد میں ملکیت قبول کرتے ہوےَ اسکی فروخت میں کرپشن کا کویَ ثبوت نظر آ سکا
یہ وہی عدلیہ ہے جس نے حکومت وقت اور ایم کیو ایم کے خوف سے سینکڑون لوگون کے قاتلوں کو باعزت بری کیا اور کرتی رہے گی
یہ وہی عدلیہ ہے جس نے اپنے چیف (جسٹس) افتخار چودھری کے بیٹے کی کرپشن کو اسکا زاتی معاملہ قرار دیتے ہوے کیس بند کر دیا
یہ وہی عدلیہ ہے جو نا اہل لوگوں کو سٹے آرڈر کی آڑ میں الیکشن لڑنے کی اجازت دیتی ہے بلکہ اگر با امر مجبوری بعد از الیکشن یہ چابت ہو جاےَ کے شخص مزکورہ دھندلی سے جیتا ہے تہ اسکو پھر سٹے آرڈر کے زریعے قوم پر مسلط رکھا جاتا ہے- اور تاریخ پر تاریخ دیتے ہوےَ کیس اتنا طویل کر دیا جاتا ہے کہ اگلا الیکشن آ جاتا ہے اور پھر وہی کہانی دہرایَ جاتی ہے
یہ وہی عدلیہ ہے جس نے خود پر تنقید کو گناہ کبیرا کا درجہ دے دیا ہے، لیکن یہاں پر بھی دہرا معیار ہے- اپنی تھیلی کے چٹے بٹے تنقید کریں تہ آنکھ، کان بند اور اگر غریب، کمزور یا مخالف کرے تو ---- بابر اعوان کی مثال بنا دیا جاتا ہے
الطاف حسین اب حق پر محسوس ہوتا ہے- اسکو پتا ہے اس ملک میں اگر رہنا ہے تو قتل کرو، ڈاکہ ڈالو، بھتہ لو لیکن اگر فوج اور عدلیہ ساتھ میں ہیں تو سب جاَیَز ہے- الطاف حسین بھی تو یہی کہتا ہے کہ ایم کیو ایم میں شامل چند لوگ جرایَم میں ملوث ہیں، ایم کیو ایم منظم جراَیَم میں ملوث نہیں
یہ وہی عدلیہ ہے جس نے آج یہ ثابت کر دیا کہ جرم کویَ بھی ہو اگر منظم نہ ہو تو جرم نہیں ہوتا
سرایِکی کی ایک مثال ہے " مویا نہیں پھتا پےَ" جسکا مطلب ہے " مرا نہیں کچلا گیا ہے" آج رپورٹ میں یہی کہا گیا ہے- الیکشن میں بے ضابتگی ہویَ ہے لیکن الیکشن ٹھیک ہوےَ، فارم ۱۴، ۱۵ بڑے پیمانے پر غایَب ہیں لیکن الیکشن ٹھیک ہوےَ، عمران خان کے الیکشن کے فری اور فیَرہونے پر سوالات جایَز ہیں لیکن الیکشن ٹھیک ہوےَ، مطلب یہ کہ سب کجھ غلط بھی ہو تو چونکہ ہم (عدلیہ) خود بھی اس ڈھاندلی میں ملوث ہیں اس لیےَ یہ جایَز ہے اور اسکو دھاندھلی نہیں بے ضابتگی کا نام دے دیا جاتا ہے اور چونکہ ہر دھاندلی میں ملوث شخص نے خود محنت کی دھاندلی کرنے میں اور اسکے ثبوت ضایع کرنے میں اس لیے اسکو منظم دھاندلی نہیں کہیں گے
اس ملک کا اللہ ہی حافظ ہے جس کے حکمران چور، ڈاکو، جسکے منصف ان چوروں اور ڈاکووَن کے مددگار و معاوَن ہوں- جس ملک کے عوم ستو پی کر سوتے رہیں- جب جاگیں تو انکو طفل تسلیاں دے کر دوبارہ سلا دیا جاےَ, پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے اس لیے فکر نہ کرو اس کو کچھ نہیں ہو گا، لوگ یہ بھول جاتے ہیں کہ ملک صرف زمیں کے ٹکڑے کا نام نہیں عوام ملک بناتے ہیں
آج کی رپورٹ کے بعد عدلیہ نے آیندہ آنے والے الیکشن میں دھاندلی کے دروازے کھول دیےَ ہیں، بلکہ دھاندلی کرنے والوں کو سرٹیفیکیٹ دے دیا ہے کے جو مرضی کرو، جیسے مرضی حکومت مین آوَ فکر نہ کرو ہم تمہارے ساتھ ہیں "جب سیان بھےَ کوتوال پھر کایے کا ڈر
عمران خان بیوقوف ہے، اس عدلیہ پر اعتماد کیا جو کے خود اس دھاندلی کا حصہ تھی، پہلے روز سے روز روشن کی طرح عیاں تھا کی اس کمیشن کا رزلٹ کیا آنا ہے، اگر سیاست کرنی ہے تو اچھے برے کی بات نا کرے، گھوڑے ہوں یا گدھے انکو اکٹھا کرے بس معیار یہ ہونا چاہیےَ کہ ریس جیتنی ہے- ججز کی قیمت لگاےَ، میڈیا کو خریدے- جب جایَز ناجایَز جسی بھی طریقہ سے پاوَر میں آ جاےَ تو اسکے بعد اپنے ایجنڈے پر کام کرے،جیسا کع نوازشریف کر رہا ہے، آج پاکستانی انڈیا کی فایَرنگ سے مر رہے ہیں، انڈیا کبھی پاکستان کا پانی روک لیتا ہے، کبھی سیلاب کا پانی چھوڑ دیتا ہے، لیکن نواز شریف اہنے زاتی کاروبار اور ایجنڈے کی تکمیل کے لیےَ مودی کی پیِر چاٹتا ہے، تحفے بھیجتا ہے، کشمیر کے مسَلے کو پس پشت ڈالتا ہے، کیونکہ جایَز ناجایَز ظریقوں سے کرپشن کا پیسہ کرپٹ عدلیہ اور بکاوَ میڈیا پر خرچ کر کے حکومت میں آ گیا یے اب سب کچھ آپکے سامنے ہے۔۔۔۔۔
عمران خان ایمانداری کے چکر میں رہنا ہے تو سیاست چھوڑ دے، دوسری بات یہ کہ نا صرف اپنا منہ بند رکھا کرے بلکہ اپنی پارٹی میں موجود ان غیر سیاسی ممبران جو کے سیاست میں نوَ وارد ہیں انکو بھی منہ بند رکھنے کا کہے- بے موقع کہی گیَ بات اور وقت پر نہ کیےَ گےَ فیصلے بھی پی ٹی آیَ کی سیاست پر منفی اثرات ڈال رہی ہے
پاکستان زندہ باد - آزاد عدلیہ مردہ باد