عمران حکومت بمقابلہ شہبازحکومت: مہنگائی کا موازنہ

qieemahahss.jpg

پی ڈی ایم کی موجودہ حکومت اور پی ٹی آئی کی سابق حکومت کے دوران اشیائے خورونوش کی قیمتوں کا موازنہ کیا جائے تو ان میں زمین اور آسمان جیسا فرق نظر آتا ہے۔

پی ٹی آئی کے دور حکومت میں قیمتیں موجودہ دور کی نسبت کچھ قابو میں نظر آتی ہیں مگر موجودہ حکومت قیمتوں کو قابو کرنے میں مکمل ناکام نظر آتی ہے۔

دونوں ادوار میں قیمتیں دیکھی جائیں تو آٹے کا 20 کلو آٹے کا تھیلا عمران دور میں 1100 کا جبکہ موجودہ حکومت نے اس کی قیمت 1295 تک پہنچا دی ہے۔
0612022.jpg


عمران خان کے دور میں باسمتی چاول 135، دال چنا 146 اور 150روپے فی کلو، دال مسور 205، دال ماش 265، دال مونگ 135، کالا چنا 145، سفید چنا 220، بیسن 155، دودھ 110 ، دہی 130، مٹن 1100 اور بیف 600 روپے فی کلو تھا۔
42022.jpg


موجودہ دور حکومت سے موازنہ کیا جائے تو اب چاول 300، دال چنا 235 اور 250روپے فی کلو، دال مسور 255، دال ماش 410، دال مونگ 255، کالا چنا 235، سفید چنا 360، بیسن 255، دودھ 140 ، دہی 165، مٹن 1500 اور بیف 700 روپے فی کلو ہو چکا ہے۔
m2023.jpg


اس طرح قیمتوں میں بالترتیب 198، 167، 92، 102، 52، 147، 132، 122، 92، 84 ، 142 ، 102 ، 400 اور 100 روپے تک بڑھ چکی ہیں۔ قیمتوں میں اس بڑے فرق نے غریب کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔
m2023.jpg


عمران خان کے دور حکومت میں پٹرول 149 روپے لیٹرتھا لیکن آج قیمت 250 روپے لیٹر ہے اسی طرح شہباز شریف حکومت میں مرغی کی قیمت 500 سے 550 کے درمیان ہے۔صورتحال اس نہج پر پہنچ گئی ہے کہ عمران دور حکومت میں جو مرغی کی قیمت تھی اسی قیمت میں آج مرغی کا پوٹاکلیجی بک رہا ہے جبکہ مرغی کے پنجے اور گردنیں 180 روپے سے 200 روپے فی کلو کے درمیان ہے۔
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
Corrupt PDM beggars and their shameless handlers have made a mess of the country, but the more they prolong their illegal and incompetent govt the more hate/anger of people they will get.