وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو بند کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات عظمیٰ بخاری نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی انویسٹی گیشن ایجنسی(ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ کو بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سائبر کرائم ونگ والے کام نہیں کرتےصرف تنخواہیں لیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے سائبر کرائم ونگ کی ٹیم کو کئی بار یہ بتایا کہ میری متنازعہ ویڈیو کا معاملہ ٹویٹر کےبجائے فیس بک سے شروع ہوا مگر انہیں یہ بات سمجھ نہیں آرہی، سائبر کرائم ونگ نےاس معاملے میں ملوث کسی ایک اکاؤنٹ کو بھی ابھی تک ٹریس نہیں کر پائے ہیں۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ چیز روکنا ہو گی ورنہ آج میں ہوں کل کوئی اور ہوگا، کس نے انہیں عزتیں اچھالنے کا اختیار دیا ہے؟ جب سے یہ فتنہ پارٹی کا وجود سامنے آیا تب سے یہ گند سامنے آیا، فیک ویڈیو کی تربیت نہ گھر کی ہے اور نہ ہی پارٹی کی ، ورنہ یہ سب ہمیں بھی کرنا آتا ہے جبکہ بشریٰ بی بی کی کوئی ڈیپ فیک ویڈیو نہیں بنائی گئی، بشریٰ بی بی نے عدت میں نکاح کیا تو کیا یہ میری غلطی ہے؟
خیال رہے کہ 24 جولائی کو پاکستان میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر صوبائی وزیر کی نامناسب ویڈیوز اور تصاویر شیئر کی گئیں اور پھر یہ جعلی ویڈیوز اور تصاویر دیکھتے ہی دیکھتے ہر جگہ پھیل گئیں، ویڈیوز کو شیئر کرنے والے پی ٹی آئی کے حامی صارفین کی جانب سے شیئر کیا گیا۔
پاک آئی ویری فائی کی ٹیم نے اس معاملے پر تحقیقات کیں تو معلوم ہوا کہ غیر اخلاقی ویڈیو میں موجود خاتون کے چہرے پر صوبائی وزیر کا چہرہ لگاکر اس ویڈیو کو وائرل کیا گیا، ویڈیوز اور تصاویر جعلی اور ڈیپ فیک ہیں۔