
مسلم لیگ ن کے رہنما عطااللہ تارڑ کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی حمایت میں بیان دینا مہنگا پڑگیا ہے، سوشل میڈیا صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق آرمی چیف کی جانب سے آئی ایم ایف قرضے کی فراہمی کیلئے امریکی عہدیدار کو ٹیلی فون کرنے پر سوشل میڈیا صارفین نے سوالات اٹھانا شروع کیے تو ن لیگی رہنما عطاء اللہ تارڑ نے ایسے ہی ایک بیان پر ردعمل دیدیا جو انہیں مہنگا پڑگیا۔
ٹویٹر پر ابوذر سلمان خان نیازی نے اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے ایک ٹویٹ کی اور کہا کہ میں خارجہ امور میں ماہر نہیں ہوں مگر مجھے ایک اعتراض ہے کہ آرمی چیف کے پاس ریاست کیلئے مالی امداد اور فنڈز کی دستیابی کا مینڈیٹ نہیں ہوتا۔
https://twitter.com/x/status/1553115019461754881
عطاء اللہ تارڑ نے اس بیان پر ردعمل دیا اور کہا کہ آپ ریاست کے خلاف ایسے بیان دینے سے قبل اپنے سسر سے کنسلٹ کریں، انہیں ان معاملات کا بہتر پتا ہے، ان سے رہنما لیں، ہوسکتا ہے ہم سب کو اس سے فائدہ ہو۔
https://twitter.com/x/status/1553123149797105666
ابوذر سلمان نے جواب دیا کہ مجھے رہنمائی کی ضرورت نہیں ہے، میرے سامنے آئین ہے جو ریاستی اداروں اور محکموں کے کردار پر واضح طور پر روشنی ڈالتا ہے، میرا نقطہ نظر ریاست کے خلاف نہیں ہے، آرمی چیف آپ کیلئے ریاست ہوسکتے ہیں مگر میرے لیے وہ سیکرٹری ڈیفنس کے ماتحت ہیں، میں نے بس اتناکہا ہے کہ آرمی چیف وزیر خارجہ کا کردار ادا کررہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1553132730992496641
عطاء تارڑ کی جانب سے آرمی چیف کو ریاست سے تعبیر دینے پر ٹویٹر صارفین نےلیگی رہنما کو آڑے ہاتھوں لیا، صحافی ذیشان عزیز نے کہا کہ آرمی چیف اسٹیٹ ہیں؟ ہمیں یہ بتانے کیلئے آپ کا بہت بہت شکریہ۔
https://twitter.com/x/status/1553299367544643585
پروڈیوسر عدیل راجہ نے کہا کہ آرمی چیف ریاست ہیں؟ یہ کب ہوا؟
https://twitter.com/x/status/1553246018762055681
شنواری نامی صارف نے لکھا کہ عطاء اللہ تارڑ سمجھتے ہیں کہ باجوہ صاحب ریاست ہیں اور نااہل حکومت سے زیادہ معاملات کو سمجھتے ہیں،تو پھر آپ اور آپ کے وزیر خارجہ کٹھ پتلیوں کی طرح کیا کررہے ہیں؟
https://twitter.com/x/status/1553252311522213895
ایک اور صارف نے کہا کہ یہ مضحکہ خیز نقطہ نظر ہے، یہاں تک کے یہ شخص جانتے ہی نہیں ہیں کہ ریاست مخالف بیان کیا ہوتا ہے، ووٹ کو عزت دو سے ہم کو بے عزت کرو کا سفر یہ ہے۔
https://twitter.com/x/status/1553225080368414720
شیرازحفیظ رانا نے کہا کہ سراس کا سادہ مطلب یہ ہے کہ سول حکومت بری طرح اپنے فرائض میں ناکام ہوگئی ہےاو ر اسی لیے معاشی و خارجی معاملات میں آرمی چیف کو مداخلت کرنا پڑرہا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1553343857034727424