شرک کا لغوی معنٰی
ساجھی یا حصہ کہ ہیں۔
اور دلیل ہماری قرآن پاک کی یہ آیت ہے کہ اللہ پاک قران پاک میں فرماتے ہیں کہ ۔۔
ام لھم شرک فی السموٰت والارض ۔ ۔
ترجمہ :- کیا ان کا زمین و آسمان میں کوئی حصہ ہے ۔
شرک کہ اصطلاحی معنٰی
اصطلاح شریعت میں اللہ پاک کی زات اور صفات دونوں میں کسی کو بھی اللہ کے برابر جان لینا یا مان لینا شرک کہلاتا ہے اور یہی اصل میں شرک ہے کہ جیسا اللہ ہے ویسا کیسی اور کو ماننا اور غیر اللہ کو اللہ پاک کے برابر ٹھرا دینا ۔ ۔ ۔ ۔
۔ اور دلیل ہماری قرآن پاک کی یہ آیت ہے کہ ۔ ۔ ۔ ثم الذین کفروا بربھم یعدلون ۔ ۔ ۔المائدہ 1
ترجمہ :- پھر وہ کافر لوگ(اپنے معبودان باطلہ کو)اپنے رب کے برابر ٹھراتے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔
ان توضیحات سے واضح ہوا کہ اللہ کے برابر کسی کو ٹھرانا ہی اصل میں شرک ہے اور یہی حقیقت میں شرک ہے کہ جسے شرک اکبر بھی کہا جاتا ہے کہ کسی کو بھی اللہ پاک کے برابر مان لیا جائے
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|