
عریانی اور فحاشی کی تعریف اور ایک اور مزاق
سب سے پہلے تو خراج تحسین پیش کروں گا جناب انصار عباسی صاحب اور جناب اوریا مقبول صاحب کو کہ وہ آج بھی اپنے قلم کا حق ادا کر رہے ہیں عریانی اور فحاشی کے خلاف بول کر بھی اور لکھ کر بھی۔ کم سے کم کچھ لوگ تو ہیں جن سے ابھی بھی امیدیں وابستہ کی جا سکتی ہیں۔
حکومت سے کہا گیا کہ فحاشی اور عریانی کی تعریف کرو تو وہ لوگ تعریف کروانے چند شہرہ آفاق "عزت دار" لوگوں تک پہنچی اور ہمیشہ کی طرح اپنی سنجیدگی کا ثبوت دیا۔ میں نہیں سجھتا کہ کسی بھی سنجیدہ انسان کو "جو خود کو مسلمان بھی کہتا ہو اور ایک اسلامی معاشرے کا باشندہ بھی ہو" کم سے کم عریانی کی تشریح لینے کے لیے کسی دوسرے کے پاس جانے کی ضرورت ہے۔ اور وہ دوسرا کون ؟ جن کے لیے حیا تو بس آنکھوں میں ہونا چاہیے جسم کا کیا ہے۔
مجھے کسی قسم کی کوئی حیرانگی نہیں ہوئی اس حرکت پر جو ان نام نہاد لیڈران نے کی۔ کہ بھئی اگر انہوں نے عریانی کی سچی تعریف کر دی تو ہو سکتا ہے کہ عدالت بیہودہ معاف کیجئے گا جدید دور کے تقاضوں کے عین مطابق چلنے والے پروگرامز اور اشتہارات پر پابندی لگا سکتی ہے۔ اور آپ نہیں جانتے کہ اس پابندی سے انٹرنیشنل لیول پر ہماری ساکھ کو کتنا نقصان پہنچے گا- اور اس کے علاوہ ہمارے "آقائوں" کے ناراض ہونے کا بھی خدشہ ہے جو ہم کسی صورت بھی مول نہیں لے سکتے۔ کیونکہ اگر وہ ناراض ہو گئے تو ڈالر آنا بند ہو جائیں گے اور ہمارا ملک پتھر کے دور میں چلا جائے گا۔ کیوں سہی کہ رہا ہوں نا میں؟
چلئے اپنی دانست میں اور سمجھ بوجھ کہ مطابق میں تھوڑی سی تشریح کئے دیتا ہوں فحاشی کی۔ کہ ہر وہ چیز اور ہر وہ پروگرام جو ہم اپنے گھر میں خود اپنی فیملی کے ساتھ بیٹھ کر دیکھنے میں عار محسوس کریں یا ہم نا پسند کریں کہ ہماری بہن، بیوی، بیٹی یا ماں ایسا پروگرام دیکھے وہ فحاشی ہے۔ سب سے بڑھ کر ہر وہ لباس جو عورت کے جسم کی نمائش کرے فحاشی ہے۔ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ کتنا مشکل کام ہے جس کہ لئے مدد درکارپڑ گئی ان لوگوں کو ان نام نہاد کلچر کے رکھوالوں کی۔
مجھے محسوس ہو رہا ہے کہ وہ ایک ثقافتی جنگ جو ہم اور ہمارے ایک پرانے دشمن "معاف کیجئے گا میں سب سے پسندیدہ قوم کو دشمن کہنے کی جسارت کر بیٹھا" کے درمیان شروع ہوئی تھی ہم تو کب کے ہار چکے۔ ہمارا میڈیا تک اب انہی کی ویڈیوز اور ان کے ایکڑرز کو پروموٹ کرتا ہے۔ ان کے کسی ایک اداکار یا اداکارہ کے پیٹ میں بھی درد ہو تو ہمارا میڈیا بریکنگ نیوز میں آسمان سر پہ اٹھا لیتا ہے۔
خدارا کچھ عقل کے ناخن لو اور ہوش کرو۔ اگر تم لوگوں کو لگتا ہے کہ بغیر بازوں کے لباس پہننا اور بیودہ رقص کرنا فحاشی نہیں ہے اور اس کے لئے کسی اور کی تعریف کرنے کی ضرورت ہے تو پھر ہم تم لوگوں کی عقل پر ماتم کرنے کے سوا کچھ نہیں کر سکتے۔ میں کسی کی ذاتیات پہ بات کرنا نہیں چاہتا لیکن ہم میں کتنے لوگ ہیں جو یہ چاہیں گہ کہ ہماری عزت بازار میں اپنا جسم دکھانے والا لباس پہن کر جائے؟ اور اگر آپ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ بھئی یہ تو ٹٰی وی ہے حقیقت میں ایسا نہیں ہو گا تو جناب آپ بہت غلط سمجھ رہے ہیں۔ اگر آج دوسروں کی بہنیں بیٹیاں ٹی وی پہ ایسا لباس پہن رہی ہیں اور آپ چپ کر کے بیٹھے رہے یا آپ نے اس کی مخالفت کرنے والوں پہ مولوی اور طابان کے ٹھپے لگا کے دل کو سمجھا لیا تو یاد رکئے گا کہ کل کو جب آپ کے اپنے گھر کی کوئی فرد ایسا لباس پہن کے بازار میں نکلے گی تو پھر افسوس کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں ہو گا آپ کے پاس۔
ہاں اگر آپ کے لئے کوئی بڑی بات نہیں ہے تو آپ ہم پر نتقید بھی کریں اور ہمیں القابات سے بھی نوازیں۔ ہمارے لئے ہے تو ہم بولتے رہیں گے اور ہر اس
فورم تک اپنی آواز ضرور پہنچائیں گے جہاں تک پہنچا سکے۔
دعائوں میں یاد رکھئے گا۔ اللہ حافظ۔
صائم علی۔
Last edited by a moderator: