
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور حکومتی مذاکراتی ٹیم کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بار بار موقف تبدیل کرنے سے مذاکراتی عمل مثبت طور پر آگے نہیں بڑھ سکے گا۔
نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ کئی مہینوں کی رسہ کشی کے بعد اتحادی حکومت اور پی ٹی آئی نے 23 دسمبر 2024 کو تناؤ کو کم کرنے کے لیے مذاکرات کا آغاز کیا جو کہ خوش آئند بات ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسد قیصر کی باتوں نے مذاکرتی کمیٹی میں اب تک ہونے والی پیشرفت کے حوالے سے نئے مسائل کھڑے کردیے ہیں۔ ایسے مطالبات سامنے آ گئے ہیں، جو پہلے ہمارے سامنےبالکل نہیں تھے
https://twitter.com/x/status/1875954223310868545
انہوں نے کہا کہ ایک طرف پی ٹی آئی کہتی ہے کہ حکومت کو اسٹیک ہولڈرز کا اعتماد حاصل ہے اور دوسری طرف اپنا ہی مؤقف تبدیل کر کے شکوک و شہبات پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی مذاکرات کمیٹی کی پیر کو عمران خان سے ملاقات ہوجائے گی. مذاکرات شروع ہونے سے آج تک ہم ایک قدم بھی آگے نہیں بڑھ سکے
https://twitter.com/x/status/1875962376408674661
عرفان صدیقی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایک دفعہ چیزیں تحریری طور پر سامنے آ جائیں تاکہ واضح ہو جائے کہ ان کے کیا کیا مطالبات ہیں، پی ٹی آئی نے دونوں میٹنگز میں اشارتاً بھی نہیں کہا کہ پہلے اسٹیک ہولڈرز سے بات کر لیں، ہم کس سے بات کرتے ہیں کس سے ضمانت لیتے ہیں یہ ہمارا دردِ سر ہے۔
https://twitter.com/x/status/1875990520868286909
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/irfan11134.jpg