
پاکستانی نژاد بھارتی گلوکار عدنان سمیع خان کے سگےبھائی جنید سمیع خان نے سنسنی خیز انکشافات کرتے ہوئے اپنے ہی بھائی کو کینسر قرار دیدیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جنید سمیع خان نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان عدنان سمیع خان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ عدنان سمیع خان برطانیہ میں نہیں بلکہ 15 اگست 1969 کو پاکستان کے شہر راولپنڈی میں پیدا ہوئے، ہماری والدہ پاکستانی ہیں اور ان کا تعلق پنجاب کے شہر سرگودھا سے ہے۔
جنید سمیع خان نے مزید کہا کہ عدنان سمیع او لیولز میں ناکام رہے تھے ، اس وقت جو ڈگری ان کے پاس ہے وہ بھی جعلی ہے، انہوں نے صرف پنجاب یونیورسٹی سے بی اے کی ڈگری حاصل کی وہ بھی پرائیوٹ، ان کا برطانیہ سے وکالت کی ڈگری لینے کا دعویٰ بھی جھوٹا ہے۔

جنید سمیع خان نے اپنے بھائی کے ویٹ لاس جرنی کو بھی ایک جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے گیسٹرک بائی پاس کی فیس بھی ہمارے والد نے ادا کی تھی، انہوں نے ہمیں سب سے بڑا دکھ اس وقت دیا جب1997میں انہوں نے خود اپنے ہی بیٹے آذان کو اغوا کیا اور اسے دبئی لے گئی، بعد ازاں وہ اپنے بیٹے کو کینیڈا اور پھر امریکہ لے گئے۔

انہوں نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ عدنان سمیع کو بھارت سے بہت پیار تھا، اس کی ایک قیمت تھی، بھارت میں کانسرٹس کے دوران صدارتی ایوانوں میں رکنا، قیمتی گاڑیوں میں گھومنا اور دیگر آسائشیں انہیں پاکستان میں میسر نہیں آسکتی تھیں، میں پاکستانی شہریوں کے جذبات سمجھتا ہوں، ہمارے والد مرحوم ارشد سمیع بھارت کے خلاف جنگ کے ہیرو تھے اور اب عدنان خود ایک انڈین بن گئے ہیں،عدنان سمیع خود ایک کینسر ہیں۔
عدنان سمیع کے بھائی نے انہیں اپنی ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ وہ گلوکاری کے میدان میں میری مدد کرسکتے تھے، بہت سارے لوگ میری آواز کو عدنان سمیع کی آواز سے بہتر قرار دیتے ہیں مگر عدنان سمیع نے مجھے کبھی کوئی موقع فراہم نہیں کیا اور آج میں اپنے گھر پر بیٹھا ہوں۔

- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/adnahshas.jpg