
تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر سیاسی جماعتوں میں ممکنہ تصادم کا خطرہ منڈلا رہاہے،جسے روکنے کے لئے سپریم کورٹ بار نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے،سپریم کورٹ بار نےعدالت عظمی میں دائر درخواست میں موقف اپنایا کہ عدم اعتماد آرٹیکل 95 کے تحت کسی بھی وزیر اعظم کو ہٹانے کا آئینی راستہ ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ سیاسی بیانات سے عدم اعتماد کے روز فریقین کے درمیان تصادم کا خطرہ ہے، سپریم کورٹ تمام اسٹیلک ہولڈرز کو عدم اعتماد کا عمل پرامن انداز سے مکمل ہونے کا حکم دے۔
https://twitter.com/x/status/1504339882675785735
سپریم کورٹ بار نے درخواست میں وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر، اسپیکر قومی اسمبلی،وزارت داخلہ،دفاع، آئی جی اسلام آباد اور ڈپٹی کمشنر کو بھی فریق بنایا ہے، بار نے استدعا کی ہے کہ سپریم کورٹ تمام ریاستی حکام کو آئینی حدود میں رہنے کا حکم دے، اسپیکر قومی اسمبلی کو اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کرنے کا حکم دے۔
https://twitter.com/x/status/1504341029926756352
سپریم کورٹ بار نے درخواست میں استدعا کی کہ وفاقی دارالحکومت میں امن و امان کی صورتِ حال برقرار رکھنے، ریاستی اداروں اور اہلکاروں کو کسی بھی خلافِ آئین اقدام سے باز رہنے کی تاکید کی جائے،حکومت کو ارکانِ قومی اسمبلی کو گرفتار یا نظر بند کرنے سے روکنے کا حکم دیا جائے، ایسے اجتماع کی اجازت نہ دی جائے جس سے ارکانِ اسمبلی کو ووٹ ڈالنے سے روکا جا سکے۔