
سابق وفاقی وزیر اسدعمر نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کوئی رکن نہیں خرید رہی تھی اگر ہم نے کوئی رکن خریدا تھا تو وہ کہاں گیا؟ عدم اعتماد سے پہلے نظر آ رہا تھا تحریک ہمارے خلاف جائے گی لیکن کنفرم نہیں تھا۔ وفاق اور صوبائی حکومتیں ہماری تھیں چاہتے تو بندے خرید سکتے تھے۔
نجی چینل اے آر وائی کے پروگرام "آف دی ریکارڈ" میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کی ہارس ٹریڈنگ (ارکان اسمبلی کو خریدنے) سے متعلق جو آڈیو سامنے لائی گئی ہے وہ کٹ پیسٹ (بنائی گئی) ہے، انہوں نے تو فیصلہ کیا تھا کہ لوگوں کو خریدنے کے کھیل میں نہیں جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ بات ضرور ہوتی تھی کہ 4،5 مخالف ایم این اے ہمارے خلاف ووٹ نہیں ڈالیں گے۔ اسدعمر کا کہنا تھا تحریک عدم اعتماد کے وقت کراچی سے پیسوں کے بکسے لائے گئے تھے سندھ ہاؤس میں لوگوں میں کیش تقسیم کیا گیا۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے لوگوں نے بتایا پیسے تقسیم ہوئے ہیں اور آفرز آنے لگی ہیں ہم نے کیش دکھایا ہوتا تو وہ ارکان ہمیں ووٹ ڈالتے ہم نے ایک بندہ بھی نہیں توڑا کیش دیتے تو شاید ٹوٹ جاتے۔ مگر انہوں نے جیسے ہی عدم اعتماد کی بات کی ہماری پارٹی کی مقبولیت بڑھنے لگی۔
اسدعمر نے کہا کہ عمران خان نےکہا تھا کسی رکن کونہیں خریدنا، پرویزخٹک نےعمران خان کو کہا میں نے30 سال سے لوگوں کو بِکتے دیکھا ہے لانگ مارچ کے وقت پر بھی مختلف لوگوں کی مختلف رائے ہے۔