عدالت نے ریکارڈ نظرانداز کرتے ہوئے مجھے توہین عدالت کا مرتکب قراردیا

7یرفانانونامعممہنکسکھسھد.png


عدالت نے ریکارڈ اور تمام بیانات کو نظرانداز کرتے ہوئے مجھے توہین عدالت کا مرتکب قرار دے دیا ہے: ڈی سی اسلام آباد

ذرائع کے مطابق ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن کی طرف سے توہین عدالت پر دی گئی سزا کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں انٹراکورٹ اپیل دائر کر دی گئی ہے۔ ڈی سی اسلام آباد نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ایس ایس پی آپریشنر کی معلومات پر مئی 2023ء میں نظربندی احکامات میٹننس آف پبلک آرڈر(ایم پی او)کے تحت جاری کیے تھے جسے 2 جون کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل بنچ نے غیرقانونی قرار دیکر کالعدم کرنے کے احکامات دیئے تھے۔

ڈی سی اسلام آباد کی درخواست کے مطابق راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ نے نظربندی کے متعدد احکامات جاری کیے جن کا مجھ سے کوئی تعلق نہ تھا، عدالت نے ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی نہیں کی۔ 5 اگست 2023ء کو عمران خان گرفتار ہوئے اور 8 اگست کو سپیشل برانچ اور انٹیلی جنس بیورو کی رپورٹس پر نظربندی کے احکامات جاری کیے جس پر میرے خلاف توہین عدالت کارروائی شروع کر دی گئی۔

درخواست کے مطابق توہین عدالت کے تحت فردجرم عائد کی گئی جس کے بعد تمام ریکارڈ عدالت کے سامنے رکھا گیا اور اپنا تفصیلی بیان بھی عدالت کے سامنے ریکارڈ کروایا، اپیل میں سپیشل برانچ و انٹیلی جنس بیورو حکام نے بھی تائیدی بیان ریکارڈ کروایا۔ عدالت نے ریکارڈ اور تمام بیانات کو نظرانداز کرتے ہوئے مجھے توہین عدالت کا مرتکب قرار دے دیا۔

ڈی سی اسلام آباد نے اپیل میں سوالات اٹھائے کہ کیا میں نے 2 جون 2023ء کو سنگل رکنی بینچ کے فیصلے کی خلاف ورزی کی؟ کیا فیصلے میں ڈی سی کو 3 ماہ بعد نظربندی آرڈر جاری کرنے سے روکا گیا تھا؟ سپیشل برانچ اور انٹیلی جنس بیورو کی رپورٹس کو مدنظر رکھ کر نظربندی کے احکامات جاری کرنا کیا بلاجواز تھا؟

اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اگر ڈی سی اسلام آباد کے اقدام سے عدالتی حکم عدولی ہوئی ہے تو وفاقی دارالحکومت کی حدود سے باہر حکام نے توہین عدالت نہیں کی؟ سنگل رکنی بینچ نے توہین عدالت کیس کا فیصلہ کیا ذاتی جذبات کی بناد پر چلا کر جذباتی فیصلہ جاری کیا؟ کیا سنگل بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے میرٹ کے بجائے ذاتی جذبات کو مدنظر رکھا؟

درخواست میں ڈی سی اسلام آباد نے استدعا کی کہ سنگل رکنی بینچ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے اور ڈی سی اسلام آباد کو بری کیا جائے۔ دوسری طرف توہین عدالت کیس میں ڈی سی اسلام آباد کو سزا پر انٹراکورٹ اپیل پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیر پر مشمل 2 رکنی بینچ تشکیل دیدیا ہے، ڈی سی اسلام آباد ودیگر کی انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت 4 مارچ کو کی جائیگی۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی طرف سے ڈی سی اسلام آباد عرفان نواز میمن کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے 6مہینے قید کی سزا سنائی گئی تھی، فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے سنایا اور کہا کہ ملزم کی سزا معطل نہ ہوئی تو گرفتار کر کے اڈیالہ جیل بھجوایا جائے۔ عرفان نواز میمن پی ٹی آئی رہنما شاندانہ گلزار اور شہریار آفریدی کی گرفتاریوں کے کیس میں توہین عدالت کا سامنا کر رہے تھے۔
 

Sach Bolo

Senator (1k+ posts)
Babar Sattar is a Youtiya and we all knew that he would act like this. By the way where is Salman Raja after dissapearing in a self sought police pickup in quest to be a leader 🤣
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
اب کوئ نطفہ حرام بے غیرت نسل کا کوئی جج اس تاریخئ اور انصاف پر مبنی سزا کو اپنی بے بے کے چکلے کے خلاف سمجھ کر نطفہ حرام اور گشتی بچہ ہونے کا ثبوت دیکر اپنی ماں چ۔۔۔ کی کوشش نا کرے
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
Babar Sattar is a Youtiya and we all knew that he would act like this. By the way where is Salman Raja after dissapearing in a self sought police pickup in quest to be a leader 🤣
دو دن بعد اسی کو تم یہاں پاپا پاپا کہہ رہے ہو گے
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
Babar Sattar is a Youtiya and we all knew that he would act like this. By the way where is Salman Raja after dissapearing in a self sought police pickup in quest to be a leader 🤣
قاضی پٹواری ہے یہ بھی تم جانتے تھے؟۔
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
لگتا ہے کسی حرام زادے جج نما دلے نے یہ فیصلہ بدلنے کی حرام زدگی نطفہ حرامی اور گشتی پن ضرور کرنا ہے۔ کیونکہ فائزعیسئی اور عامر فاروق جیسے پالتو جج بھئ موجود ہیں
 

tata2222

Citizen
7یرفانانونامعممہنکسکھسھد.png


عدالت نے ریکارڈ اور تمام بیانات کو نظرانداز کرتے ہوئے مجھے توہین عدالت کا مرتکب قرار دے دیا ہے: ڈی سی اسلام آباد

ذرائع کے مطابق ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن کی طرف سے توہین عدالت پر دی گئی سزا کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں انٹراکورٹ اپیل دائر کر دی گئی ہے۔ ڈی سی اسلام آباد نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ایس ایس پی آپریشنر کی معلومات پر مئی 2023ء میں نظربندی احکامات میٹننس آف پبلک آرڈر(ایم پی او)کے تحت جاری کیے تھے جسے 2 جون کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل بنچ نے غیرقانونی قرار دیکر کالعدم کرنے کے احکامات دیئے تھے۔

ڈی سی اسلام آباد کی درخواست کے مطابق راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ نے نظربندی کے متعدد احکامات جاری کیے جن کا مجھ سے کوئی تعلق نہ تھا، عدالت نے ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی نہیں کی۔ 5 اگست 2023ء کو عمران خان گرفتار ہوئے اور 8 اگست کو سپیشل برانچ اور انٹیلی جنس بیورو کی رپورٹس پر نظربندی کے احکامات جاری کیے جس پر میرے خلاف توہین عدالت کارروائی شروع کر دی گئی۔

درخواست کے مطابق توہین عدالت کے تحت فردجرم عائد کی گئی جس کے بعد تمام ریکارڈ عدالت کے سامنے رکھا گیا اور اپنا تفصیلی بیان بھی عدالت کے سامنے ریکارڈ کروایا، اپیل میں سپیشل برانچ و انٹیلی جنس بیورو حکام نے بھی تائیدی بیان ریکارڈ کروایا۔ عدالت نے ریکارڈ اور تمام بیانات کو نظرانداز کرتے ہوئے مجھے توہین عدالت کا مرتکب قرار دے دیا۔

ڈی سی اسلام آباد نے اپیل میں سوالات اٹھائے کہ کیا میں نے 2 جون 2023ء کو سنگل رکنی بینچ کے فیصلے کی خلاف ورزی کی؟ کیا فیصلے میں ڈی سی کو 3 ماہ بعد نظربندی آرڈر جاری کرنے سے روکا گیا تھا؟ سپیشل برانچ اور انٹیلی جنس بیورو کی رپورٹس کو مدنظر رکھ کر نظربندی کے احکامات جاری کرنا کیا بلاجواز تھا؟

اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اگر ڈی سی اسلام آباد کے اقدام سے عدالتی حکم عدولی ہوئی ہے تو وفاقی دارالحکومت کی حدود سے باہر حکام نے توہین عدالت نہیں کی؟ سنگل رکنی بینچ نے توہین عدالت کیس کا فیصلہ کیا ذاتی جذبات کی بناد پر چلا کر جذباتی فیصلہ جاری کیا؟ کیا سنگل بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے میرٹ کے بجائے ذاتی جذبات کو مدنظر رکھا؟

درخواست میں ڈی سی اسلام آباد نے استدعا کی کہ سنگل رکنی بینچ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے اور ڈی سی اسلام آباد کو بری کیا جائے۔ دوسری طرف توہین عدالت کیس میں ڈی سی اسلام آباد کو سزا پر انٹراکورٹ اپیل پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیر پر مشمل 2 رکنی بینچ تشکیل دیدیا ہے، ڈی سی اسلام آباد ودیگر کی انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت 4 مارچ کو کی جائیگی۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی طرف سے ڈی سی اسلام آباد عرفان نواز میمن کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے 6مہینے قید کی سزا سنائی گئی تھی، فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے سنایا اور کہا کہ ملزم کی سزا معطل نہ ہوئی تو گرفتار کر کے اڈیالہ جیل بھجوایا جائے۔ عرفان نواز میمن پی ٹی آئی رہنما شاندانہ گلزار اور شہریار آفریدی کی گرفتاریوں کے کیس میں توہین عدالت کا سامنا کر رہے تھے۔

جواب دہندہ نمبر 1۔ ڈی سی عرفان نواز میمن۔ توہین عدالت کا مجرم، چھ ماہ قید اور جرمانہ. جواب دہندہ نمبر 2۔ ایس ایس پی ملک جمیل ظفر۔ توہین عدالت، چار ماہ قید اور جرمانہ. جواب دہندہ نمبر 4، ایس ایچ او ناصر منظور۔ توہین عدالت، دو ماہ قید اور جرمانہ۔
ملزمان اپنی سزا اڈیالہ جیل میں کاٹیں گے۔


اس فیصلے کی ایک کاپی وزیر اعظم پاکستان کو بھیجی جائے، تاکہ اس بات کی تحقیقات کی جا سکیں کہ آیا پاکستان بھر کے ڈپٹی کمشنرز جو قانون اور آئین اور عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایم پی او کے تحت نظر بندی کے احکامات جاری کرتے رہے، ان کی بنیاد پر منظم طریقے سے کام کر رہے تھے۔ غیر قانونی احکامات، اور اگر ایسا ہے تو، مناسب تدارک کی کارروائی کریں
 

Back
Top