
سندھ ہائیکورٹ نے عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کے نوٹس پر کمیشن کو حتمی فیصلے سے روک دیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں توہین الیکشن کمیشن کےنوٹس کےخلاف اسد عمرکی درخواست پر سماعت ہوئی جس میں اسد عمر کے وکیل ایڈووکیٹ انور منصور نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایکٹ 2017 کی سیکشن 10 غیرآئینی ہے
وکیل انور منصور نے کہا الیکشن کمیشن عدالت یا ٹربیونل نہیں ہے، آئین کےآرٹیکل 204 کا اطلاق الیکشن کمیشن پر نہیں ہوتا۔ کسی اتھارٹی کو عدالتی استحقاق یا اختیار نہیں دیا جاسکتا، الیکشن کمیشن کا 19 اگست کو جاری کیا گیا شوکاز نوٹس غیر قانونی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1564221385899233284
وکیل نے استدعا کی کہ جب تک درخواست پر فیصلہ نہیں ہوجاتا تب تک الیکشن کمیشن کا شوکاز نوٹس معطل کیا جائے اور درخواست گزار کے خلاف کارروائی سے بھی روکا جائے۔
عدالت نے اسد عمر کے وکیل کے دلائل پر الیکشن کمیشن اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو حتمی فیصلے سے روک دیا۔
عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنی کارروائی جاری رکھے لیکن عدالتی فیصلے تک حتمی حکم جاری نہ کرے۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہےکہ عمران خان نے 12 جولائی کو چیف الیکشن کمشنر کےخلاف توہین آمیز بیان دیاتھا۔
نوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عمران خان نے بھکر جلسے میں ادارے پر بے بنیاد الزامات لگائے تھا۔ جس میں الیکشن کمیشن نے عمران خان اور دیگر کو 30 اگست کو ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/2ecpshacoikjt.jpg