
مسلم لیگ ن آئین پاکستان اور قانون پر یقین رکھتی ہے، پچھلے 5 سال کے دوران عدالتی عمل کو عزت دیگر عوام اور قانون کی نظروں میں سرخرو ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے اسلام آباد میں احسن اقبال (وفاقی وزیر منصوبہ بندی) کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ 5 سال یہی کہتا رہا کہ ہم اور فوج ایک پیج پر ہیں اور کہا تھا کہ میں اپنے فیصلوں کی ذمہ داری لیتا ہوں، ٹیپنگ کرنے کو اچھی بات کہتا تھا۔
نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نوازشریف، وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی بریت پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں لیکن یہ فیصلے ہم نے نہیں عدالتوں نے دیئے ہیں، پچھلے 5 سال میں اس بات کو ثابت کیا کہ مسلم لیگ ن آئین پاکستان اور قانون پر یقین رکھتی ہے، پچھلے 5 سال کے دوران عدالتی عمل کو عزت دیگر عوام اور قانون کی نظروں میں سرخرو ہوئے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا عدلیہ کا احترام کرتے ہیں،ہم نے پچھلے 5 سال میں عدالتیں بھی دیکھیں اور ضمانتی بھی کرائیں لیکن ہمارے فیصلے بلین ٹری، سونامی ٹری اور مالم جبہ کی طرح بند نہیں کیے گئے۔ سابق وزیراعظم وقائد مسلم لیگ ن میاں محمد نوازشریف نے 200 پیشیاں بھگتیں، ن لیگ کے دیگر رہنما بھی عدالتی عمل گزرے، پاکستان کے آئین اور قانون کا احترام کرتے ہیں اور عمران خان نے کابینہ سے بند لفافے کی منظوری کروائی۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ برطانیہ سے حکومت پاکستان کا پیسہ یہاں منتقل ہوا اور قوم کے 190 ملین پائونڈ ملک ریاض کے اکائونٹ میں ٹرانسفر کر دیئے گئے۔
خواجہ آصف نے پریس کانفرنس میں کہا کہ تحریک انصاف کے دور اقتدار میں متعدد ممالک سے ہمارے تعلقات خراب ہوئے لیکن وزیراعظم شہباز شریف کامیاب دورے کر رہے ہیں، پچھلے 2 ماہ کے دوران انہوں نے 40 سے زائد ممالک کے سربراہان سے ملاقاتیں کیں اور پاکستان کے سفارتی نقصان کو کم کیا۔
آئندہ عام انتخابات آئین پاکستان کے مطابق اپنے وقت پر ہونگے، کوئی فیصلہ کسی کے دبائو میں آکر نہیں کیا جائیگا، یہ میانوالی کے ضلع کونسل کا نہیں پورے پاکستان کا الیکشن ہے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے اس موقع پر کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی تحریک انتخابات کے لیے نہیں ہے، ہم انہیں ان کے مذموم مقاصد میں کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ عام انتخابات میں حلقہ بندی کے لیے 4 مہینے درکار ہوتے ہیں جبکہ مارچ میں مردم شماری کے نتائج آنے ہیں اس کے بعد ہی آئندہ عام انتخابات کا لائحہ عمل بنایا جائے گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/10khawajaasifptitsukhro.jpg