
احتساب عدالت نے سردار عثمان بزدار کی ضمانت 7 مارچ تک منظور کرلی عدالت نے عثمان بزدار کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا
احتساب عدالت کے جج نے نیب ٹیم پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ ویسے ہی گرفتار کرلیں، جب درخواست گزار کو معلوم ہی نہیں کہ اس پر الزام کیا ہے وہ جواب کیا دے گا،
نیب تفتشی افسر نے کہا کہ عدالت انکوائری اسٹیج پر شکایت کی کاپی فراہم نہیں کی جاسکتی، اگر عدالت حکم دینا چاہتی ہے تو دے سکتی ہے۔
اس موقع پر عدالت نے استفسار کیا کہ بتائیں شکایت گزار کون ہے، یہ سچا پاکستانی کون ہے؟ نیب نے کیسے انکوائری شروع کر دی جس میں شکایت گزار کا پتہ ہی نہیں ہے، عدالت شکایت کی کاپی درخواست گزار کو فراہم کریں۔
عدالت نے عثمان بزدار کیخلاف شکایت کی کاپی مانگ لی اور سردار عثمان بزدار کو کاپی فراہم کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے عثمان بزدار کیجانب سے تمام ریکارڈ کو نیب کا حصہ بنانے کی ہدایت کردی
عدالت نے استفسار کیا کہ بتائیں کیا انکا کیس 50 کروڑ تک جاتا ہے، جس پر نیب تفتشی افسر ننے کہا کہ نہیں ابھی یہ تعین نہیں ہوا۔
عدالت نے حکم دیا کہ اگلی سماعت ہر بتائیں کہ یہ تفتیش کیسے شروع ہوگئی۔
نیب تفتیشی افسر نے کہا کہ انکے خلاف 10 ارب کی شکایت موصول ہوئی۔
جس پر عدالت نے کہا کہ بتائیں کیا اثاثے بنائے اور کس کے نام پر؟
نیب تفتیشی افسر نے اس پر جواب دیا کہ انہوں نے والد اور فیملی کے نام ہر اثاثے بنائے،
اس پر سردار عثمان بزدار نے کہا کہ میرے والد وفات پا چکے ہیں،میرے پورے قبیلے کے 10 ارب کے اثاثے نہیں ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1630074805302042624
سردار عثمان بزدار کے جواب پر جج احتساب عدالت نے نیب تفتیشی افسر کی طرف دیکھا تو تفتیشی افسر ادھر ادھر دیکھنے لگ گیا
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/nabsiaahh.jpg