
عثمان بزدار کے بطور وزیر اعلی استعفے کی منظوری کا اقدام لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔ ایڈوکیٹ ندیم سرور نامی وکیل نے لاہور ہائیکورٹ میں آئینی درخواست دائر کر دی۔
تفصیلات کے مطابق درخواست میں سابق وزیر اعظم عمران خان ، عثمان بزدار ، حمزہ شہباز اور موجودہ گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ قانون کے مطابق وزیراعلیٰ استعفی گورنر کو بھجوا سکتا ہے، عثمان بزدار نے اپنا استعفی اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کو بھجوایا۔
سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور نے غیر قانونی طور پر عثمان بزدار کا استعفیٰ منظور کیا ہے۔ اس لئے عالت عالیہ سے استدعا ہے کہ عثمان بزدار کا استعفیٰ منظور کرنے کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ عثمان بزدار کو بطور وزیر اعلی پنجاب بحال کیا جائے، نئے وزیر اعلی پنجاب کے انتخاب کا سارا عمل کالعدم قرار دیا جائے اورحمزہ شہباز کو بطور وزیر اعلی کام کرنے سے روکنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔
یاد رہے کہ حالیہ سیاسی بحران کے دوران سابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد کو ناکام کرانے کے لیے مسلم لیگ (ق) کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ دینے کی پیشکش کی۔ جسے (ق) لیگ نے قبول کرلیا۔
عثمان بزدار نے بطور وزیر اعلیٰ اپنا استعفیٰ اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان کو پیش کردیا۔ اس وقت کے گورنر پنجاب چوہدری سرور نے اپنی پارٹی قیادت کی ہدایات پر فوری طور پر استعفیٰ منظور کرلیا۔
مذکورہ استعفیٰ منظر عام پر آنے کے بعد قانونی ماہرین اور سیاسی رہنماؤں نے نکتہ اٹھایا تھا کہ استعفیٰ وزیر اعظم کے نام ہے ، اس میں گورنر پنجاب کو مخاطب نہیں کیا گیا۔ استفعیٰ گورنر کو ہی پیش کیا جانا چاہیے اور مخاطب بھی انہیں کیا جائے گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/4usmanbuzdarresignation.jpg