
عامر لیاقت حسین کی سابق اہلیہ طوبیٰ انور نے اپنی طلاق سے متعلق خبروں پر وضاحتی بیان جاری کردیا ہے۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں طوبیٰ انور نے کہا کہ میں یہ اعادہ کرنا چاہتی ہوں کہ میں نے طلاق لینے کیلئے بحیثیت پاکستانی شہری اپنے قانونی حق کو استعمال کیااور عدالتی نظام کے تحت طلاق لینے کا انتخاب کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میری میرے سابقہ شوہر سے طلاق اسلامی جمہوریہ پاکستان کے قوانین کے مطابق ہوئی ہے، سوشل میڈیا پر کیے جانے والے دعوے حقیقت کی غلط تشریح ہے ، ایسے دعوؤں کی آئینی طور پر کوئی حیثیت نہیں ہے۔
طوبیٰ انور نے علمائے دین سے اپیل کی کہ ایسی خواتین کیلئے آواز بلند کریں جو شریعت اور ملکی قوانین میں فراہم کردہ اپنے حقوق کو استعمال کرتے ہوئے فیصلہ کرنا چاہتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلام کسی بھی عورت کو ازدواجی زندگی میں ہم آہنگی نہ ہونے کی صورت میں خلع کا حق دیتا ہے، خراب ازدواجی تعلق سے احسن انداز میں نکل جانا ایک گناہ نہیں بلکہ ایک حق ہے۔
https://twitter.com/x/status/1497511893711220739
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اور مشہور مذہبی اسکالر عامر لیاقت نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں اپنی سابقہ بیوی طوبیٰ سے طلاق کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے درمیان طلاق نہیں ہوئی۔
عامر لیاقت حسین نے حال ہی میں اپنی تیسری اہلیہ سیدہ دانیہ شاہ کے ہمراہ ایک میگزین کو انٹرویو دیا جس میں انہوں نے طوبیٰ انور کی خلع اور دانیہ شاہ کی شوبز میں انٹری سے متعلق باتیں بتائیں۔
عامر لیاقت نے کہا کہ ہماری شادی ختم نہیں ہوئی۔ میں نے انہیں طلاق نہیں دی، انہوں نے خلع مانگی ہے اور خلع کے لیے دونوں فریقین کا رضامند ہونا ضروری ہے لیکن میں تو عدالت گیا ہی نہیں لہذا یہ خلع ہی کہلائے گی لیکن شرعی خلع نہیں ہوگی۔
عامر لیاقت نے طوبیٰ کے لئے انٹرویو کے دوران پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی زندگی سکون سے گزاریں، نوکری کریں اور جو کرنا چاہیں کریں لیکن دائرہ اسلام سے باہر نہ نکلیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/aami1h1h111.jpg