
رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کی وفات کے بعد ان کی تیسری اہلیہ دانیہ ملک کی والدہ نے کہا ہے کہ عامر لیاقت ہمارا بیٹا اور داماد تھا۔
تفصیلات کے مطابق آج وفات پانے والے مشہو ر مذہبی اسکالر اور رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کی تیسری اہلیہ دانیہ ملک نے تنسیخ نکاح کیلئے عدالت سے رجوع کررکھا تھا، دانیہ کی والدہ سلمیٰ بیگم نےعامر لیاقت کی وفات اور میاں بیوی کے درمیان تنازعے سے متعلق اپنا موقف دیدیا ہے۔
سلمیٰ بیگم نے نجی خبررساں ادارے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں عامر لیاقت کی وفات کا سن کر بہت دکھ پہنچا ہے، عامر لیاقت شروع دن سے دانیہ سے صلح کرنا چاہتے تھے، تین چار روز قبل عامر نے فون کرکے صلح کیلئے بات کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے عامر کو ہمیشہ یہی کہا کہ معاملہ بگڑ گیا ہے، پہلے خود کو سنبھالو پھر دیکھتے ہیں، عامر لیاقت میری طرف سے صلح کی امید ملنے پر کافی خوش تھے،انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں گاؤں آکر معافی مانگنےکیلئے بھی تیار ہوں۔
دانیہ ملک کی والدہ نے کہا کہ عامر اور دانیہ میں طلاق نہیں ہوئی تھی، عدالت بھی صلح کیلئے موقع دیتی ہے، ہم سے تفتیش کا کیا جواز ہے؟ ہم عامر لیاقت کے ساتھ نہیں رہتے تھے، ہم عامر لیاقت پر دباؤ بھی نہیں ڈال سکتے تھے، عامر نے ہی ہم پر دباؤ ڈالا اور ہمیں ٹارچر کیا۔
عامر لیاقت کی تدفین سے متعلق سوال کے جواب میں سلمیٰ بیگم کا کہنا تھا کہ دانیہ ابھی بھی عامر لیاقت کے نکاح میں تھی، وہ ہمارا بیٹا اور داماد تھا ، حکومت سیکیورٹی دے تو ہم ضرور عامر لیاقت کی تدفین میں شرکت کیلئے کراچی جائیں گے۔
یادرہے کہ عامر لیاقت حسین نے رواں برس کے شروع میں دانیہ ملک سے اپنی تیسری شادی کا اعلان کیا تھا، تاہم شادی کےچند ماہ بعد ہی دونوں میں شدید اختلافات کی خبریں باہر نکلیں جس کے بعد دانیہ ملک نے عامر لیاقت سے تنسیخ نکاح کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا۔
دانیہ ملک نے تنسیخ نکاح کے ساتھ ساتھ عدالت سےتقریبا ساڑھے 11 کروڑ روپے حق مہر اور ایک لاکھ روپے ماہانہ بطور نان و نفقہ کا دعویٰ بھی دائر کیا تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/aamii11i1i1.jpg