عائشہ اکرم نے اپنی مرضی سے نازیبا ویڈیوز بنوائیں، پولیس کا دعوٰی


رواں سال یوم آزادی کے موقع پر مینار پاکستان میں ہراسگی کے واقعہ کا شکار ہونے والی خاتون ٹک ٹاکر عائشہ اکرم سے متعلق لاہور پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس نے اپنی قابل اعتراض ویڈیوز خود اپنی مرضی سے بنوائی ہیں۔ اس جرم کے مرتکب کسی بھی شہری کو پیکا ایکٹ کے مطابق7 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

گریٹر اقبال پارک میں ناخوشگوار واقعہ میں 400 افراد پر ہراسگی کا الزام لگانے والی خاتون سے متعلق پولیس کا کہنا ہے کہ جن ویڈیوز کی بنیاد پر عائشہ نے ریمبو ودیگر لوگوں پر ہراسگی اور بلیک میلنگ کا الزام لگایا ہے وہ اس نے اپنی مرضی سے بنوائی تھیں۔ ان قابل اعتراض ویڈیوز کی بنیاد پر اب عائشہ اکرم کے خلاف بھی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پولیس حکام کا دعویٰ ہے کہ مرضی سے اخلاق سوز ویڈیوز بنوانا اور سوشل میڈیا پر وائرل کرنا قابل سزا جرم ہے اور پیکا ایکٹ کے تحت ریمبو اور عائشہ کو 7 سال سزا ہو سکتی ہے۔ اس سے قبل بھی ریمبو اور عائشہ کی ایک آڈیو ٹیپ لیک ہوئی تھی جس میں وہ مینار پاکستان پر پیش آنے والے واقعہ کی پاداش میں گرفتار ملزموں سے پیسے لیکر سمجھوتہ کرنے کی بات کر رہی ہیں۔

پولیس کے مطابق ریمبو کی عائشہ کو بلیک میل کرنے کی آڈیو بھی اس کے موبائل سے برآمد کر لی گئی ہے، ریمبو نے عائشہ کو تمام ویڈیوز شیئر کرنے کی دھمکی دی تھی۔ اس کا کہنا تھا کہ اگر میں مرا تو تم کو بھی مرواؤں گا۔ آڈیو سامنے آنے کے بعد جب زیر حراست ملزم ریمبو سے پولیس نے تفتیش کی تو ریمبو نے اس آڈیو کے سچ ہونے کا اعتراف کر لیا۔
 

Back
Top