طالبان کے ابتدای مطالبات سے ھی قومی سلامتی کے ادارے پریشان ھو گئے ھیں
طالبان نے حکومت کو صاف صاف کہہ دیا ھے کہ القائدھ یا لشکر جھنگوی سے تعلقات ختم نھیں کیے جائیں گے یہ ھمارے وجود کا حصہ ھیں اور نہ ھی ھتھیار پھینکے جا سکتے ھیں۔
طالبان نے تمام جھادیوں کی رھای، پاک فوج کا انکے علاقوں سے انخلا، تمام عسکریت پسندوں کیلیے عام معافی، انکی اپنی عدالتوں اور قوانین کے نفاذ کا مطالبہ بھی کیا ھے۔ ابھی مذاکرات کا فریم ورک تیار ھورھا ھے لیکن طالبان کی جانب سے کثیر تعداد میں مطالبات موصول ھونا شروع ھو چکے ھیں دفاعی ادارے پریشان اور حالات پھر سوات والی سیچویشن کی طرف تیزی سے بڑھ رھے ھیں
دوسری طرف سے نواز شریف کی خواھش پر مذاکرات غیر مشروط رکھے گئے ھیں
احمقو مذاکرات اس سے کرتے ھیں جسکا کوی دین ایمان ھو یا کم از کم زبان ھی ھو
اگر مذاکرات کے نتیجے میں طالبان کا کچھ بھی نھیں بدلنا تو ان کا فائدھ؟
آخری موقعہ دیں ان کو . نہیں مانتے تو آپریشن
مگر اصل کہانی تو تب شروح ہو گی جب آپریشن کرنا پڑھا
کیونکہ یہ ہماری فوج کی بس کی بات ہوتی تو نوبت یہاں تک پوھنچتی ہی نہیں
ابھی بھی وہاں سوا لاکھ فوج موجود ہے ..........؟؟؟؟؟
swat mein tu tum hi gay athe akelay op kerne
kabhi poochna kisi swat walay say keh kya zulm hoay un per . Kuch videoes tou youtube per bhi hain
kabhi dekha kiya zulm hua jub taliban ka raj tha video hain youtube per
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|