طارق بشیر چیمہ ہمارے پاس آئے تھے اور دھمکیاں دے رہے تھے کہ "میں یہ کر دوں گا میں وہ کر دوں گا" 2 خاندانوں میں پھوٹ ڈالنے والا آج کسانوں پر ظلم کر رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کھاد پر سبسڈی، ڈیزل پر ریلیف اور بجلی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف کسانوں کو احتجاج دوسرے روز بھی جاری ہے جہاں 2 گھنٹے میں مطالبات تسلیم نہ ہونے پر چیئرمین کسان اتحاد چودھری خالد حسین نے ملک جام کرنے کا اعلان کر دیا۔
انہوں نے خصوصی پریس کانفرنس میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رہنما ق لیگ طارق بشیر چیمہ ہمارے پاس آئے تھے اور دھمکیاں دے رہے تھے کہ "میں یہ کر دوں گا میں وہ کر دوں گا" 2 خاندانوں میں پھوٹ ڈالنے والا آج کسانوں پر ظلم کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان کے کسانوں سے اپیل کر رہا ہوں کو طارق بشیر چیمہ جیسے لیڈر جو ہمیں بیچتے ہیں ہمارے مسائل حل نہیں کر سکتے۔ آج وقت ہے کہ باہر نکلیں اور اپنے مطالبات کے لیے بھرپور آواز اٹھائیں۔
انہوں نے طارق بشیر چیمہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دوبارہ مذاکرات شروع نہ ہوئے تو ڈی چوک کی طرف جائیں گے، جو ظلم کروانا ہے، شیلنگ کروانی ہے، پتھر مروانے ہیں مار لیں، ہم رکنے والے نہیں ہیں۔
کسان اتحاد کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ زرعی زمینوں پر ہائوسنگ سکیمیں بنانے پر مکمل پابندی لگائی جائے، ان کا کہنا تھا کہ مطالبات کی منظوری تک سڑکوں پر موجود رہیں گے۔
کسانوں اتحاد کا احتجاج اب بھی جاری ہے اور ہزاروں کسان جناح ایونیو پر موجود ہیں جہاں سے ان کا ڈی چوک کی طرف جانے کا ارادہ، احتجاج کے باعث ایکسپریس روڈ اور ملحقہ شاہراہوں پر شدید ٹریفک جام کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ صدر کسان اتحاد نے مطالبات نہ ماننے کی صورت میں ڈی چوک پر دھرنا دینے کا اعلان کر رکھا ہے۔ گزشتہ روز کسانوں کی ریلی نے تمام رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے بلیو ایریا اسلام آباد میں دھرنا دیتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ مطالبات منظور ہونے کے بعد نوٹیفیکیشن جاری ہونے تک اسلام آباد میں ہی رہیں گے، احتجاج جاری رہے گا۔