Zia Hydari
Chief Minister (5k+ posts)
ضیاء حیدری کو بین کرو
ضیاء حیدری کو بین کرو
میرا نام ضیاء حیدری ہے، میرے والد صاحب اللہ تعالی انھیں جنت نصیب کرے، حیدری صاحب کے نام سے مشہور تھے۔ فیمیلی میں آپ واحد شخص تھے جنھوں نے پاکستان ہجرت کی، یہیں شادی کی، اور یہاں کے ہورہے۔ میں انڈیا اپنی ددھیال گیا، تو وہاں ہر کوئی حیدری کے نام سے جانا جاتا ہے، ایسا نام رکھنے سے انھیں کوئی خطرہ نہیں ہے، وہاں شناختی کارڈ دیکھ کر شوٹ نہیں کیا جاتا ہے، پاکستان میں ڈر لگتا ہے،اگر دہشت گردوں کو کلمہ سنادیا تو بھی نام کی وجہ سے پکڑ ہو سکتی ہیں، وہ ہماری کب سنیں گے، اپنے مسلکی کانگریسی ملّا کی مانیں گے جس کی شریعت میں ان کے مسلک کے علاوہ دوسرے مسلک کے مسلمان، کافر مشرک اور بدعتی اور واجب القتل ہیں۔ شیو سینا والے، نام کے بکھیڑے میں نہیں پڑتے ہیں۔ انوں کےلئے، واجب القتل کےچہرے پر داڑھی ہونا ہی کافی ثبوت ہے کہ یہ شخص مسلمان ہے۔
کسی لڑکےکی داڑھی کا نکل آنا۔ بلوغت کی علامت ہوتی تھی. جس کی داڑھی نہ نکلی ہوتی نابالغ بچہ سمجھ کر نظر انداز کر دیاجاتا ہے۔ بلکہ عمر دار ہونے باوجود داڑھی نہ نکلی ہوتو وہ شرمایا شرمایا پھرتا ہے۔
ہمارے معاشرے میں داڑھی اب جنس کی علامت نہیں ہے، اب یہ، مذہبی و مولوی لوگوں کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ پاکستان میں داڑھی کو مذہب سے منسوب کر دیا گیا ہے۔ ہر وہ شخص جس کی داڑھی ہو اسے مولوی کہہ دیا جاتا ہے۔
جبکہ یہ ہمارے پیارے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے۔ داڑھی رکھنا ہر مسلمان پر واجب ہے، اس کے بغیر ہم ایک نا مکمل مسلمان ہیں.
آج کچھ رانگ نمبری داڑھی کی آڑ میں شکار کھیل رہے ہیں، اور اپنے آپ کو بہت بڑا عالم دین شو کررہے ہیں، یہ لوگ جھوٹی حدیث بیان کرتے ہیں، جب میں تحریف حدیث کی نشاندہی کرتا ہوں اور صحیح حدیث پیش کرتا ہوں سند کے ساتھ، تو بجائے اپنی غلطی ماننے کے، یہ مشہور کرتے ہیں کہ یہ ایک شیعہ ہے اور رنگ نمبری کی شہرت سے جلتا ہے۔ جو لوگ میری تحریر پڑھتے ہیں وہ حقیقت جانتے ہیں، اور مجھ پر ایسا الزام لگانے والے بھی جانتے ہیں کہ یہ جھوٹی بات ہے اور کسی کے متعلق جھوٹ مشہور کرنا کتنا بڑا گناہ ہے مگر ان کے اندر کا شیطان انھیں اس گناہ پر مجبور کر دیتا ہے۔
اس فورم پر میرا کوئی گروپ نہیں ہے، قلم میرا ساتھی ہے اور یہ کافی ہے۔ اس فورم پر، ہر قسم کے گروپ اور ان کے من پسند ماڈریٹر موجود ہیں، وہ گروپ مدلل جواب نہیں دے سکتے ہیں، ہاں اپنے موڈریٹر کے ساتھ مل کر مجھے بین کروادیا جاتا ہے، اگلے دن مجھے پتہ چلتا ہے کہ میں بین ہوگیا ہوں، کس بات پر، اس کی کوئی وضاحت نہیں ہوتی ہے۔
میں کسی کی چاپلوسی نہیں کرتا ہوں، نہی عن المنکر میرا مشن ہے، جبکہ رانگ نمبری کا ایک ہی نعرہ ہے، ضیاء حیدری کو بین کرو۔