
ارشد شریف سے اختلافات کے باوجود صدیق جان ارشد شریف کی حمایت میں آگئے۔۔ ارشد شریف کی تصویر پروفائل پکچر بنالی
https://twitter.com/x/status/1528020522226917377
گزشتہ روز اے آروائی کے صحافی ارشد شریف کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جس میں یہ جواز پیش کیا گیا کہ ارشد شریف نے ریاستی اداروں کے خلاف گفتگو کی ہے۔
مقدمہ حیدرآباد کےتھانہ بی سیکشن میں درج کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ ریاستی اداروں کےخلاف گفتگو کرنے کے تحت درج کیاگیا، پولیس نے بتایا کہ طیب حسین نامی نوجوان نے گزشتہ روزمقدمہ درج کرایا ہے۔
اس شریف کے خلاف مقدمہ پر سوشل میڈیا صارفین ارشد شریف کی حمایت میں آگئے، جن میں صحافی صدیق جان بھی تھے۔ صدیق جان اور ارشد شریف کے درمیان اختلافات تھے اور ارشد شریف نے اپنے ساتھیوں سمیت صدیق جان کو اس وقت تشدد کا نشانہ بنایا جب اس وقت کے وزیراعظم گوادر کے اہم دورہ پر تھے۔
اپنے ایک ٹویٹ میں صدیق جان کا کہنا تھا کہ آزادی اظہارِ رائے کے چیمپئن بلاول بھٹو زرداری کے صوبے میں ارشد شریف صاحب کے خلاف مقدمے کا اندراج، یہ ہے ان کا اصل چہرہ۔
https://twitter.com/x/status/1527944819775004674
ان کا مزید کہنا تھا کہ بلاول کو اپنے باپ سے زیادہ احترام دینے والی خواتین اینکرز اب کیا کہیں گی؟؟ اوقات یہ ہے کہ حیدر آباد میں مقدمہ درج کروا رہے ہیں،
ارشد شریف سے اظہاریکجہتی اور اسکی تصویر کو پروفائل پکچر بنانے کو سوشل میڈیا صارفین نے سراہا اور اسے صدیق جان کی اعلیٰ ظرفی قرار دیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1528132645967872003 https://twitter.com/x/status/1528059352468291584 https://twitter.com/x/status/1528119482849316865 https://twitter.com/x/status/1528070009238564866 https://twitter.com/x/status/1528046551943233536 https://twitter.com/x/status/1528045798759575557
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/arhsdi1-1.jpg