
صحافی صدیق جان اور احمد نورانی کے درمیان ٹویٹر پر لفظی جنگ چھڑ گئی ہے جس میں دونوں جانب سے سخت الفاظ کا تبادلہ کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق خبررساں ادارے جنگ ، جیو گروپ کیلئے کام کرنے والے صحافی احمد نورانی نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے انٹرسروسز انٹیلیجنس کے ڈائریکٹر جنرل فیض حمید کو شدید الفاظ میں تنقید کا نشانہ بنایا۔
احمد نورانی نے جنرل فیض حمید پر طنز کے نشتر برساتے ہوئے کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی نے 2017 سے 2021 کے درمیان بہت سے کامیاب آپریشنز کیے اور جمہوری اداروں، گورننس ، ملک کا بیڑہ غرق کردیا مگر اپنے ادارے کی ناک نہیں کٹنے دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مگر اس وقت وہ انتہائی مضحکہ خیز آپریشنز کررہے ہیں جنہیں دیکھ کر ہنسی آتی ہے۔ جنرل ندیم انجم کو آئی ایس آئی کا عہدہ مکمل طور پر سنبھالنا چاہیے یا پھر چھوڑ دینا چاہیے۔

احمد نورانی نے کچھ دیر بعدخود ہی اپنی اس ٹویٹ کو ڈیلیٹ بھی کردیا۔
احمد نورانی کو اس ٹویٹ پر صحافی و یوٹیوبر صدیق جان کی جانب سے سخت زبان میں جواب دیا گیا جس میں انہوں نے احمد نورانی کو ان کی نجی زندگی کے مسائل پر توجہ دینے اور دیگر معاملات سے دور رہنے کا مشورہ دیا۔
صدیق جان نے احمد نورانی کی ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ " گھٹیا آدمی تم ہر ایک کے پیچھے لگے رہتے ہو، پہلے اپنی بیٹی کے تو وارث بنو، پہلی بیوی کے کریکٹر پر الزام لگا کر دوسری شادی کی اور پھر دوسری کے بارے میں بھی وہی گھٹیا باتیں کرتے پھرتے ہو"۔
انہوں نے مزید کہا کہ "تم پہلے اپنے بچوں کے ساتھ تو انصاف کرو، پھر باقیوں پر تنقید کرنا"۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/9jaannoorani.jpg