سینئر صحافی وتجزیہ کار نصرت جاوید نے نجی ٹی وی چینل پبلک نیوز کے پروگرام خبر نشر میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے اجلاس میں شور مچا کر کوئی تاریخ رقم نہیں کی، ان کا یہ احتجاج 2 نمبر تھا۔
آج کے اجلاس میں جن لوگوں نے بھی پاکستان میں کیڑے نکالنے ہیں، گند نکالنا ہے وہ آج کے اجلاس بارے ڈھول پیٹ رہے ہیں کہ سپریم کمانڈر کے خطاب کے دوران 4 کرسیاں خالی رہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں شرطیہ طور پر اپنے تجربے کی بنیاد پر کہہ سکتا ہوں کہ سب سے زیادہ زور اسی بات پر ہی دیا جائے گاکہ یہ 4 کرسیاں کیوں خالی تھیں؟ لیکن اس کی وجوہات کوئی نہیں بتائے گا۔ ملک میں جب بھی ایسا کوئی بڑا اجلاس ہوتا ہے تو تمام سکیورٹی ایجنسیاں اس معاملے میں انوالو ہوتی ہیں۔
سکیورٹی ادارے کل رات تک انٹیلی جنس اسیسمنٹ کر رہے تھے، کہا یہ جا رہا ہے کہ انہیں ہر صورت اجلاس میں شریک ہونا تھا اسی لیے ان کی سیٹس ریزرو رکھی گئی تھیں لیکن کل بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے جس طرح سے نام لے کر خطاب فرمایا ہے اس کے بعد ان تک یہ اطلاعات پہنچی ہیں کہ انہوں نے اپنے کارکنوں کو کہا تھا کہ آپ نے شور شرابا کرتے ہوئے رخ ڈائس (وزیراعظم) کی طرف نہیں کرنا۔
انہوں نے کہا کہ آپ نے نوٹس کیا ہو گا کہ سفارتکاروں کے لیے جو گیلری مختص ہے وہ بھری ہوئی تھی بلکہ اوورکرائوڈڈ تھی اور کچھ ڈپلومیٹس کھڑے بھی تھے تو یہ سوچا گیا کہ پوری دنیا کے سامنے مسلح افواج کو دیکھ کر نعرے بازی کی جاتی تو پھر کیا میسج جائے گا؟ اسی لیے یہ 4 کرسیاں اجلاس میں خالی رہیں۔