صدر کو اختیار ہے وہ الیکشن کی تاریخ دے،لطیف کھوسہ

khosaiaah.jpg

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ الیکشن ایکٹ میں کہیں بھی صوبائی اسمبلی کا ذکر نہیں ہے، ایکٹ میں اسمبلی کا لفظ لکھا ہے جس میں تمام صوبائی وقومی اسمبلیاں شامل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوزکے پروگرام آف دی ریکارڈ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئےلطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ الیکشن ایکٹ کی شق 57 ٹو میں بھی "ڈیٹ " اور "ڈیٹس" کے الفاظ درج ہیں،اگر یہ شق صرف قومی اسمبلی کے حوالے سے ہوتی تو صرف "ڈیٹ" پر ہی اکتفا کیا جاسکتا تھا۔

انکا مزید کہنا تھا کہ صدر کو اختیار ہے وہ الیکشن کی تاریخ دے جب گورنر آئین کی خلاف ورزی کرے گا تو صدر آئینی سربراہ ہونے کہ ناطے انکا بھی حق بنتا ہے وہ اس معاملے میں مداخلت کریں۔


انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایسی کوئی صورتحال پیدا ہوگئی ہے کہ گورنرز اپنے فرائض منصبی ادا نہیں کررہے تو کیا صدرنے آئین کی پاسداری کا حلف اٹھا رکھا ہے، ایسےہی پوری قوم نے آئین کے آرٹیکل5 کے تحت یہ حلف اٹھایا ہوا ہے،آرٹیکل7 میں ریاست کی تعریف بھی بیان کی گئی ہے جس کے مطابق طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، عوام ہی ریاست ہے اور عوام ہی مقتدر ہے۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ نا کوئی اور ادارہ نا عدلیہ یا کوئی اور حلقہ مقتدر ہے ، صرف عوام مقتدر ہے اور عوام کے نمائندے اور ان نمائندوں کی مدد سے بننے والی حکومتیں ریاست ہیں۔
 

Back
Top