شہید ارشد نے مجھے سامراجی قانون کے خلاف کھڑے ہونےکیلئے تیار کیا:ابوذر سلمان

abuzar-salaman-niazi-arshad-sharif-shaheed-video.jpg


آئین سے متصادم قرار دیئے گئے غداری کے قانون کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے والے وکیل ایڈووکیٹ ابوذر سلمان نیازی نے کہا ہے کہ مجھے اس قانون کے خلاف اپیل دائر کرنے پر شہید ارشد شریف نے تیار کیا تھا۔

مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں ایڈووکیٹ ابوذر سلمان نے2 جون 2022 کو شہید ارشد شریف کو دیئے گئے ایک انٹرویو کا کلپ شیئر کیا جس میں ارشد شریف 124اے کے قانون سے متعلق ابوذر سلمان سے گفتگو کررہے تھے۔

ابوذر سلمان نیازی نے اس قانون کی تاریخ و تعریف اس پروگرام میں تفصیل سے بیان کیا اوربتایا کہ یہ قانون 1830 میں انگریز حکمرانی کے وقت کسی اشارےیا لفظ کے ذریعے لوگوں کو حکومت کے خلاف نفرت پھیلانےپر اکسانے کے خلاف کارروائی کیلئے بنایا گیا تھا۔

https://twitter.com/x/status/1641447401444761602
ابوذر سلمان نے یہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یہ غداری کے قانون سے متعلق شہید ارشد شریف کے پروگرام میں ہونے والی گفتگو کا کلپ ہے، پروگرام کے دوران وقفہ میں شہید ارشد شریف نے مجھ سے کہا کہ چلیں اس قانون کو عدالت میں چیلنج کرتے ہیں، پی ٹی آئی رہنما مراد سعید اور سینئر صحافی عدیل راجہ بھی اس وقت موجود تھے۔

ابوذر سلمان نے کہا کہ میں نے شہید ارشد شریف سے کہا کہ آپ اس قانون کے خلاف درخواست دیں جس پر انہوں نے کہا ہاں کیوں نہیں، مگر انہیں اس سے پہلے ہی ملک چھوڑ کر جانا پڑا، تاہم انہوں نے مجھے اپنے بغیر ہی اس قانون کے خلاف عدالت سے رجوع کرنےپر تیار کیا اورمیں نے ایسا ہی کیا۔

خیال رہے کہ آج لاہور ہائی کورٹ نے سیکشن 124 اے کے خلاف ایڈووکیٹ ابوذر سلمان نیازی کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے غداری کے قانون کی شق124اے کو آئین سے متصادم قرار دیدیا ہے۔