
انسانی حقوق کی تنظیم نے پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کو جسمانی ریمانڈ پر دوبارہ پولیس کے حوالے کیے جانے پر اظہار تشویش کیا ہے۔
ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان نے اس کیس کو قطعی طور پر سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا کیس قرار دیا ہے اور اس معاملے پر آزانہ ٹرائل کا مطالبہ کیا ہے۔
ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ تنظیم کو شہباز گل کے دوبارہ جسمانی ریمانڈ پر دیئے جانے سے متعلق اظہار تشویش ہے۔ یہ بالکل ایک سیاسی کیس ہے جس میں دوران حراست بدسلوکی وتشدد جیسے الزامات کی بھی تفتیش ہونی چاہیے۔
https://twitter.com/x/status/1559953960504594432
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کچھ دنوں سے یہ دعوے کر رہی ہے کہ شہباز گل پر تشدد کیا گیا اور ان سے غیر انسانی سلوک کیا گیا۔
پی ٹی آئی کے کچھ رہنماؤں نے تو یہاں تک دعویٰ کیا کہ شہباز گل کو برہنہ کیا گیا۔ تاہم پی ٹی آئی سے ہی تعلق رکھنے والے پنجاب کے وزیر ہاشم ڈوگر نے تشدد کی ان خبروں کو غلط قرار دیا ہے جبکہ حکومتی حلقے بھی ان خبروں اور دعوؤں کی سختی سے تردید کر رہے ہیں۔
اس طرح کے دعوے صرف تحریک انصاف کی ہی طرف سے نہیں کیے جا رہے بلکہ کچھ صحافی اور تجزیہ نگار بھی تشدد کے ان دعوؤں کی تصدیق کررہے ہیں۔
حامد میر نے بھی اپنے ایک پروگرام میں لیگی رہنما جاوید لطیف کی موجودگی میں اس بات کا دعویٰ کیا کہ شہباز گل پر تشدد ہوا ہے اور انہوں نے انکشاف کیا کہ ان پر تشدد ایسی جگہ پر ہوا ہے کہ جس کو نہ وہ دکھا سکتے ہیں اور نہ بتا سکتے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/hrp-shehbaz-gill-rmd.jpg