
سینئر تجزیہ کار مظہر عباس کا کہنا ہے کہ اگر یہ قرارداد آتی ہے تو یہ تمام ممبران پر لاگو ہو گا کیونکہ قومی اسمبلی میں متعدد لوگوں پر کیسز چل رہے ہیں، کسی کو قومی اسمبلی میں خطاب سے روکنا بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد لانے کا فیصلہ کیا ہے، نجی نیوز چینل کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں بات کرت ہوئے سینئر تجزیہ کار مظہر عباس نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر تو حکومت چاہتی ہے کہ جن پر کیسز ہیں وہ براہ راست دکھائے جائیں تو پھر یہ قانون سب پر لاگو ہونا چاہیئے کیونکہ قومی اسمبلی میں متعدد لوگ ایسے ہیں جن پر کیسز چل رہے ہیں، سب کے کیسز براہ راست دکھائے جائیں۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو ان ہاؤس خطاب کرنے سے روکنا بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے جو کہ عدالت میں آسانی سے چیلنج کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت چاہتی ہے کہ ٹرائلز کو لائیو دکھایا جائے تو اس کی درخواست عدالت میں دی جائے کیونکہ یہ عدالت کی صوابدید ہے کہ کوئی پروسیڈنگ لائیو دکھانی ہے یا نہیں۔
مظہر عباس نے مزید انکشاف کیا کہ یہ قرار دادیں سیاسی ہے.جو سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے اسمبلی میں لائی جا رہی ہیںواضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومت کی جانب سے قومی اسمبلی میں شہباز شریف کے خلاف قرار داد پی ٹی آئی رکن اسمبلی فرخ حبیب پیش کریں گے۔ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں شہباز شریف کے خلاف قرار داد پی ٹی آئی رکن اسمبلی فرخ حبیب پیش کریں گے۔
پاکستان تحریک انصاف نے قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں شہباز شریف کے خلاف قرار داد پی ٹی آئی رکن اسمبلی فرخ حبیب پیش کریں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ کیس کے فیصلے تک شہباز شریف کو قومی اسمبلی میں تقریر نہیں کرنے دی جائے گی۔
خیال رہے کہ چند روز قبل مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی قیادت نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد لانے پر اتفاق کیا تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/mazhar-abbas.jpg