
نیب کو اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کیخلاف چلنے والے منی لانڈرنگ کیس میں العریبیہ اور رمضان شوگر ملز پر تحقیقات کے دوران 25 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے ثبوت مل گئے۔ تحقیقات میں پتا چلا ہے کہ شوگر ملز کے چپڑاسی، کلرکس ودیگر ملازمین کے نام پر کروڑوں روپے منتقل کئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف 25 ارب روپے کے منی لانڈرنگ کیس میں رمضان ملز کے چپڑاسی، کلرکس ودیگر ملازمین کے نام 57 مشکوک اکاؤنٹس سامنے آگئے۔ جن میں اربوں روپے کی ٹرانزیکشنز ہوئی ہیں۔
انکوائری میں العریبیہ ،رمضان شوگر ملز کے منی لانڈرنگ کے ثبوت سامنے آگئے۔ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ رمضان شوگر ملز کے کم تنخواہ دار 20 ملازمین کے اکاؤنٹس میں 25 ارب روپے آئے، ٹی بوائے کے اکاؤنٹ میں 3 ارب 70 کروڑ روپے ٹرانسفر کئے گئے۔ فرنیچر دکان کے مالک حاجی نعیم کے اکاؤنٹ میں 2ارب 80 کروڑ روپے وصول ہوئے۔
جب کہ مشتاق چینی کے ڈرائیور وارث کے اکاؤنٹ میں ڈھائی ارب روپے آئے۔ رمضان شوگر ملزکے چپڑاسی اسلم کے اکاؤنٹ میں 1ارب 75 کروڑ روپے ، کلرک کے اکاؤنٹ میں 1ارب 67 کروڑ روپے اور کلرک غلام شبر کے نام پر 1ارب 57 کروڑ روپے آئے۔ گنا بیچنے والے چھوٹے کاشتکار کے اکاونٹ میں ایک ارب 55کروڑ آئے۔
رمضان شوگر ملز کے کلرک خضر حیات کے نام پر اکاونٹ میں 1ارب 42کروڑ ، اسی شوگر ملز کے معمولی ملازم قیصر عباس کے اکاؤنٹ میں 1ارب 37کروڑ اور 2015 میں مرنے والے کیشیئرکےاکاونٹ میں 1ارب 28کروڑ آئے۔ مشتاق چینی کی جعلی کمپنی اکبر ٹریڈرز کے اکاؤنٹ سے 1ارب 25کروڑ روپے اور رمضان شوگر ملزکلرک اقرار حسین کے اکاؤنٹ میں 1ارب 18کروڑ روپے منتقل کئے گئے۔
حکام کو یقین ہے کہ نئی تحقیقات میں سامنے آنے والے ثبوت ناقابل تردید ہیں اور ان کی بنیاد پر عدالت یقینی طور پر شہباز شریف اور دیگر ملزموں کو سزائیں دے گی۔
- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/8ltzKwJ.jpg