
وفاقی کابینہ نے چیف جسٹس آف پاکستان کے از خود نوٹس اور بینچ کی تشکیل کے حوالے سے اختیارات سے متعلق قانون سازی کا فیصلہ کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا، اجلاس میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کی جانب سے وزیراعلی پنجاب کے انتخاب سے متعلق فیصلے سمیت موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس کے دوران وفاقی کابینہ نے عدالتی اختیارات کے معاملے کو قومی اسمبلی میں زیر بحث لانے کا فیصلہ کیا، اس حوالے سے وزیراعظم نے کابینہ کے تمام ارکان کو ایوان میں اپنی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
وفاقی کابینہ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر ریفرنس واپس لینے، چیف جسٹس آف پاکستان کے از خود نوٹس اور بینچ کی تشکیل سے متعلق اختیارات کے حوالے سے قانون سازی کرنے کی منظوری دی گئی۔
اجلاس کے بعد وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی کابینہ نے عدالتی اختیارات کے حوالے سے قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے جوڈیشل ریفارمز کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی معاملے پر از خود نوٹس لینے کا اختیار چیف جسٹس کے بجائے کسی سینئر جج کے پاس ہونا چاہیے۔
پنجاب کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اجلاس میں پنجاب میں گورنر راج لگانے سے متعلق بھی بات چیت ہوئی، صدر کو وزیراعظم کی تجویز پر لازمی عمل درآمد کرنا ہوگا، اگر صدر عمل نہیں کریں گے تو 10 روز بعد اس تجویز پر خود بخود عمل ہوجائے گا۔