شریف خاندان اب جنرل (ر) باجوہ سے کیوں ناراض ہے؟ سینٹر آصف کرمانی کا جواب

bajwwa-kirmanidd.jpg

سینیٹر آصف کرمانی کا کہنا ہے کہ ملک آج جس نہج پر پہنچ چکا ہے اس کی دیگر وجوہات کے ساتھ ان وجوہات پر بھی بات کی جانی چاہیے کہ اس کے لئے کون سے عوامل کار فرما رہے ہیں۔

نجی چینل جی ٹی وی کی پروگرام مدمقابل میں تجزیہ رؤف کلاسرا نے لیگی رہنما سینیٹر آصف کرمانی سے سوال کیا کہ پہلے ایک سال تک ن لیگ جنرل باجوہ کے خلاف کچھ نہیں بولی تو اب اچانک کیا ن لیگ کو اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیے کی ضرورت ہے اس لیے مریم نواز اب سابق آرمی چیف کے خلاف تنقید کر رہی ہیں؟

جواب میں سینیٹر آصف کرمانی نے کہا کہ ملک آج جس نہج پر پہنچ چکا ہے کہ اس کے پیچھے کیا وجوہات رہی ہیں ان پر جلد یا بدیر بات کی جانی چاہیے اب اگر مریم نواز نے اس پر بات کی ہے تو اسے دیر آید درست آید کہہ لیں۔

اس سوال پر کہ "چوہدری نثار ، جاوید ہاشمی ، سعد رفیق اور اب شاہد خاقان عباسی ن لیگ کی سینئر قیادت مریم نواز کو قبول نہیں کیوں نہیں کر رہی ؟" پر آصف کرمانی نے کہا کہ لوگ مریم نواز میں نوازشریف کو دیکھتے ہیں۔


ان کامزیدکہنا تھا کہ مریم نواز نے جیل بھی کاٹی ہے، جدوجہد بھی کی ہے، جو بھی ہے مس انڈرسٹینڈنگ ہے، ایسا نہیں ہونا چاہئے، چیف آرگنائزر کوئی مستقل عہدہ نہیں ہے۔

رؤف کلاسرا نے کہا کہ اس کا مطلب یہی ہے کہ ن لیگ تنقیدی بیانیہ چاہتی ہے جو کہ موجودہ آرمی چیف سے متعلق ہو نہیں سکتا کیونکہ نئی اسٹیبلشمنٹ سیاست سے دوری بنائے ہوئے ہے۔

اس کے علاوہ اپنے پروگرام میں رؤف کلاسرا نے دعویٰ کیا کہ جنرل باجوہ نے نوازشریف کو راضی کرنے کیلئے اقتدار واپس کیا ہے ان کی شکایات دور کی ہیں اور عمران خان کو ناراض کیا ہے۔
 
Last edited:

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
bajwwa-kirmanidd.jpg

سینیٹر آصف کرمانی کا کہنا ہے کہ ملک آج جس نہج پر پہنچ چکا ہے اس کی دیگر وجوہات کے ساتھ ان وجوہات پر بھی بات کی جانی چاہیے کہ اس کے لئے کون سے عوامل کار فرما رہے ہیں۔

نجی چینل جی ٹی وی کی پروگرام مدمقابل میں تجزیہ رؤف کلاسرا نے لیگی رہنما سینیٹر آصف کرمانی سے سوال کیا کہ پہلے ایک سال تک ن لیگ جنرل باجوہ کے خلاف کچھ نہیں بولی تو اب اچانک کیا ن لیگ کو اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیے کی ضرورت ہے اس لیے مریم نواز اب سابق آرمی چیف کے خلاف تنقید کر رہی ہیں؟

جواب میں سینیٹر آصف کرمانی نے کہا کہ ملک آج جس نہج پر پہنچ چکا ہے کہ اس کے پیچھے کیا وجوہات رہی ہیں ان پر جلد یا بدیر بات کی جانی چاہیے اب اگر مریم نواز نے اس پر بات کی ہے تو اسے دیر آید درست آید کہہ لیں۔

اس سوال پر کہ "چوہدری نثار ، جاوید ہاشمی ، سعد رفیق اور اب شاہد خاقان عباسی ن لیگ کی سینئر قیادت مریم نواز کو قبول نہیں کیوں نہیں کر رہی ؟" پر آصف کرمانی نے کہا کہ لوگ مریم نواز میں نوازشریف کو دیکھتے ہیں۔


ان کامزیدکہنا تھا کہ مریم نواز نے جیل بھی کاٹی ہے، جدوجہد بھی کی ہے، جو بھی ہے مس انڈرسٹینڈنگ ہے، ایسا نہیں ہونا چاہئے، چیف آرگنائزر کوئی مستقل عہدہ نہیں ہے۔

رؤف کلاسرا نے کہا کہ اس کا مطلب یہی ہے کہ ن لیگ تنقیدی بیانیہ چاہتی ہے جو کہ موجودہ آرمی چیف سے متعلق ہو نہیں سکتا کیونکہ نئی اسٹیبلشمنٹ سیاست سے دوری بنائے ہوئے ہے۔

اس کے علاوہ اپنے پروگرام میں رؤف کلاسرا نے دعویٰ کیا کہ جنرل باجوہ نے نوازشریف کو راضی کرنے کیلئے اقتدار واپس کیا ہے ان کی شکایات دور کی ہیں اور عمران خان کو ناراض کیا ہے۔
سارے فساد کی جڑ حرامی کتے غدار جرنیل
 
Sponsored Link