شریف خاندان اب جنرل (ر) باجوہ سے کیوں ناراض ہے؟ سینٹر آصف کرمانی کا جواب

bajwwa-kirmanidd.jpg

سینیٹر آصف کرمانی کا کہنا ہے کہ ملک آج جس نہج پر پہنچ چکا ہے اس کی دیگر وجوہات کے ساتھ ان وجوہات پر بھی بات کی جانی چاہیے کہ اس کے لئے کون سے عوامل کار فرما رہے ہیں۔

نجی چینل جی ٹی وی کی پروگرام مدمقابل میں تجزیہ رؤف کلاسرا نے لیگی رہنما سینیٹر آصف کرمانی سے سوال کیا کہ پہلے ایک سال تک ن لیگ جنرل باجوہ کے خلاف کچھ نہیں بولی تو اب اچانک کیا ن لیگ کو اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیے کی ضرورت ہے اس لیے مریم نواز اب سابق آرمی چیف کے خلاف تنقید کر رہی ہیں؟
https://twitter.com/x/status/1620876338801577987
جواب میں سینیٹر آصف کرمانی نے کہا کہ ملک آج جس نہج پر پہنچ چکا ہے کہ اس کے پیچھے کیا وجوہات رہی ہیں ان پر جلد یا بدیر بات کی جانی چاہیے اب اگر مریم نواز نے اس پر بات کی ہے تو اسے دیر آید درست آید کہہ لیں۔

اس سوال پر کہ "چوہدری نثار ، جاوید ہاشمی ، سعد رفیق اور اب شاہد خاقان عباسی ن لیگ کی سینئر قیادت مریم نواز کو قبول نہیں کیوں نہیں کر رہی ؟" پر آصف کرمانی نے کہا کہ لوگ مریم نواز میں نوازشریف کو دیکھتے ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1621034924211077120
ان کامزیدکہنا تھا کہ مریم نواز نے جیل بھی کاٹی ہے، جدوجہد بھی کی ہے، جو بھی ہے مس انڈرسٹینڈنگ ہے، ایسا نہیں ہونا چاہئے، چیف آرگنائزر کوئی مستقل عہدہ نہیں ہے۔

رؤف کلاسرا نے کہا کہ اس کا مطلب یہی ہے کہ ن لیگ تنقیدی بیانیہ چاہتی ہے جو کہ موجودہ آرمی چیف سے متعلق ہو نہیں سکتا کیونکہ نئی اسٹیبلشمنٹ سیاست سے دوری بنائے ہوئے ہے۔

اس کے علاوہ اپنے پروگرام میں رؤف کلاسرا نے دعویٰ کیا کہ جنرل باجوہ نے نوازشریف کو راضی کرنے کیلئے اقتدار واپس کیا ہے ان کی شکایات دور کی ہیں اور عمران خان کو ناراض کیا ہے۔
 
Last edited:

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
bajwwa-kirmanidd.jpg

سینیٹر آصف کرمانی کا کہنا ہے کہ ملک آج جس نہج پر پہنچ چکا ہے اس کی دیگر وجوہات کے ساتھ ان وجوہات پر بھی بات کی جانی چاہیے کہ اس کے لئے کون سے عوامل کار فرما رہے ہیں۔

نجی چینل جی ٹی وی کی پروگرام مدمقابل میں تجزیہ رؤف کلاسرا نے لیگی رہنما سینیٹر آصف کرمانی سے سوال کیا کہ پہلے ایک سال تک ن لیگ جنرل باجوہ کے خلاف کچھ نہیں بولی تو اب اچانک کیا ن لیگ کو اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیے کی ضرورت ہے اس لیے مریم نواز اب سابق آرمی چیف کے خلاف تنقید کر رہی ہیں؟
https://twitter.com/x/status/1620876338801577987
جواب میں سینیٹر آصف کرمانی نے کہا کہ ملک آج جس نہج پر پہنچ چکا ہے کہ اس کے پیچھے کیا وجوہات رہی ہیں ان پر جلد یا بدیر بات کی جانی چاہیے اب اگر مریم نواز نے اس پر بات کی ہے تو اسے دیر آید درست آید کہہ لیں۔

اس سوال پر کہ "چوہدری نثار ، جاوید ہاشمی ، سعد رفیق اور اب شاہد خاقان عباسی ن لیگ کی سینئر قیادت مریم نواز کو قبول نہیں کیوں نہیں کر رہی ؟" پر آصف کرمانی نے کہا کہ لوگ مریم نواز میں نوازشریف کو دیکھتے ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1621034924211077120
ان کامزیدکہنا تھا کہ مریم نواز نے جیل بھی کاٹی ہے، جدوجہد بھی کی ہے، جو بھی ہے مس انڈرسٹینڈنگ ہے، ایسا نہیں ہونا چاہئے، چیف آرگنائزر کوئی مستقل عہدہ نہیں ہے۔

رؤف کلاسرا نے کہا کہ اس کا مطلب یہی ہے کہ ن لیگ تنقیدی بیانیہ چاہتی ہے جو کہ موجودہ آرمی چیف سے متعلق ہو نہیں سکتا کیونکہ نئی اسٹیبلشمنٹ سیاست سے دوری بنائے ہوئے ہے۔

اس کے علاوہ اپنے پروگرام میں رؤف کلاسرا نے دعویٰ کیا کہ جنرل باجوہ نے نوازشریف کو راضی کرنے کیلئے اقتدار واپس کیا ہے ان کی شکایات دور کی ہیں اور عمران خان کو ناراض کیا ہے۔
سارے فساد کی جڑ حرامی کتے غدار جرنیل