شردھا واکر کے جسم کے 35 ٹکڑے کیوں کیے؟قاتل کا نفسیاتی تجزیہ پیش

5shardhawalkertnafsiayi.jpg

بھارتی ریاست مہاراشٹر کی ایک لڑکی شردھا واکر کے قتل کیس نے بھارت میں ہلچل مچائی ہوئی ہے، مقتولہ کے والد نے قاتل کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کر دیا،دوسری جانب بھارتی ذہنی صحت کے ماہر نے شردھا واکر کے قاتل کا نفسیاتی تجزیہ پیش کر دیا، انھوں نے یہ بھی بتایا کہ قاتل نے شردھا واکر کے جسم کے 35 ٹکڑے کیوں کیے؟

بھارتی ریاست کیرالا کے کوزی کوڈ شہر میں واقع انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز کے زیر اہتمام ’سیریل کلنگ میں شخصیت کی خصوصیات کا کردار‘ کے موضوع پر ایک ویبینار میں ماہرین نے شردھا کے قتل کے ملزم کی نفسیاتی حالت کا تجزیہ کیا۔


ویبینار سے خطاب میں ذہنی صحت کے ماہر اور قومی دماغی صحت پروگرام کے مشیر نریش پروہت نے کہا کہ جرم یہ ظاہر کرتا ہے کہ ملزم نے نتائج کے بارے میں سوچے بغیر غصے میں آ کر اپنی گرل فرینڈ کو مار ڈالا۔

انھوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ مجرم نے گرفتاری سے بچنے کے لیے شردھا کے جسم کے کئی ٹکڑے کر دیے تھے،سیریل کلنگ میں کوئی شخص غصے میں اپنے دماغ پر قابو نہیں رکھ پاتا اور جو کرنا ہوتا ہے وہ کر جاتا ہے،جن لوگوں میں سائیکوپیتھی کی علامات ظاہر ہوتی ہیں،وہ زیادہ تر ایسا کچھ کرنے کے بعد خوشی محسوس کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس قتل کیس کے ملزم کو شاید یہ کرتے ہوئے کوئی پچھتاوا نہیں تھا، لیکن قتل کے بعد اسے کوئی خوشی بھی نہیں ملی، بتایا جاتا ہے کہ آفتاب امریکی کرائم شو ‘ڈیکسٹر’ سے متاثر تھا، یہ شو ایک ایسے شخص کی کہانی بیان کرتا ہے جو دوہری زندگی گزارتا ہے، ایسی دستاویزی فلمیں انسان کی ذہنی صحت کو خراب کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

نریش پروہت نے کہا کہ شخصیت کی خصوصیات جیسا کہ غصہ، شدید جارحانہ مسائل، ہمدردی کی کمی اور تکبر اس طرح کے رپورٹ شدہ جرائم میں بڑا کردار ادا کرتے ہیں،ان علامات والے شخص میں پہلے سے ہی جرم کرنے کا رجحان ہوتا ہے اور جب وہ ایسی فلم دیکھتا ہے تو اس کا جرم کرنے کا رجحان مضبوط ہو جاتا ہے، ایک نفسیاتی مریض میں غصہ اور جارحانہ فطرت دیکھی جاتی ہے، انہوں نے بتایا کہ سائیکوپیتھی ڈس آرڈر میں مبتلا شخص کسی کی پروا نہیں کرتا۔

ذہنی صحت کے ماہر کے مطابق سائیکو پیتھ جب کوئی فلم یا ویب سیریز دیکھتے ہیں، تو ان کی پہلی ترجیح یہ ہوتی ہے کہ وہ ان میں کچھ تشدد دیکھیں اور جرائم کے نئے طریقے سیکھیں تاکہ وہ کسی بھی جرم کو اچھی طرح انجام دے سکیں۔

انھوں نے کہا کہ سائیکوپیتھی ڈس آرڈر میں مبتلا شخص کو پیرانائیڈ اور شیزائڈ ڈس آرڈر بھی ہو سکتا ہے، لوگ ان بیماریوں سے پاگل ہونے لگتے ہیں، اور انسان کوئی خطرناک کام کرنے سے پہلے سوچتا بھی نہیں۔

شردھا کو مبینہ طور پر اس کے ساتھ رہنے والے دہلی کے بوائے فرینڈ آفتاب امین پونا والا نے 18 مئی کو قتل کیا تھا، اور پھر اس کے جسم کے 35 ٹکڑے کر کے فریج میں رکھنے کے کچھ دن بعد پھینک دیے تھے۔

شردھا کے والد وکاس مدن واکر نے ملزم کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے دہلی پولیس پر بھروسا ہے اور تفتیش صحیح سمت میں آگے بڑھ رہی ہے،شردھا اپنے چچا کے قریب تھی، اور مجھ سے زیادہ بات نہیں کرتی تھی، میرا آفتاب سے کبھی رابطہ نہیں رہا۔

انھوں نے بتایا کہ خاندان کو شردھا اور آفتاب کے تعلقات کے بارے میں 18 ماہ بعد پتا چلا، شردھا نے 2019 میں اپنی ماں کو بتایا کہ وہ آفتاب کے ساتھ لیو ان ریلیشن شپ میں ہے، میں اور میری بیوی نے اس کی مخالفت کی، لیکن تب شردھا نے غصے میں آ کر کہا کہ میری عمر 25 سال ہو گئی ہے، مجھے اپنے فیصلے خود لینے کا پورا حق ہے۔

والد نے مزید بتایا کہ شردھا نے کہا ’میں آفتاب کے ساتھ لیو ان میں رہنا چاہتی ہوں، میں آج سے تمہاری بیٹی نہیں ہوں‘ یہ کہہ کر وہ گھر سے نکلنے لگی، ہم نے منانے کی کوشش کی لیکن وہ نہیں مانی اور آفتاب کے ساتھ چلی گئی۔

26 سالہ شردھا ممبئی کے ملاڈ کی رہنے والی تھی، جہاں وہ ایک ملٹی نیشنل کمپنی کے کال سینٹر میں کام کرتی تھی، پولیس کے مطابق یہ جوڑا 2022 میں دہلی شفٹ ہونے سے پہلے 2019 میں لیو ان ریلیشن شیپ میں آیا تھا، وہ کچھ عرصہ مہاراشٹر میں رہے، پھر دہلی شفٹ ہو گئے۔
 

A.G.Uddin

Minister (2k+ posts)
Who is this woman and how is it relevant here?


She was a 26 year old with an independent lifestyle. Was in a live-in relationship with this 28 year old Muslim guy Aaftab Poonawala.

Facebook profile of Aaftab Poonawala

When insisted upon getting married, she got murdered by her boyfriend who would later cut her body in 35 parts. I agree this has nothing to do with Pakistan but the incident has given rise to Islamophobia and notion of Love Jihad among Hindus. Kindly go to his profile and view posts and comments underneath
 

Back
Top